پاکستانی خوبرو اداکارہ دانیہ انور نے انکشاف کیا ہے کہ محبت کی شادی کرنے کے باوجود وہ 6 سال تک اپنے شوہر کا جسمانی و ذہنی تشدد اور استحصال برداشت کرتی رہیں۔
ڈرامہ سیریل ’حبس‘ سے شہرت حاصل کرنے والی اداکارہ دانیہ انور نے پہلی بار اپنی محبت کی شادی اور طلاق سے متعلق بات کی ہے۔
حال ہی میں ایک یوٹیوبر کو دیے گئے انٹرویو کے دوران اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ چھوٹی عمر میں محبت کی شادی کرنے کی وجہ سے استحصال کا نشانہ بنیں۔
اداکارہ دانیہ انور نے بتایا کہ اُنہوں نے اپنے دوست کے بھائی اور خود سے 5سال بڑے شخص سے محض 19 سال کی عمر میں شادی کر لی تھی، یہ شادی محبت کی تھی جس کا تجربہ اور نتیجہ اچھا نہیں رہا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ شادی کے آغاز میں ہی انہیں کچھ مسائل سامنا کرنا پڑا تھا جنہیں کم عمری کی وجہ سے وہ سمجھ نہیں پائیں اور 6 سال تک تشدد اور استحصال برداشت کرتی رہیں اور عورت ہونے کے ناطے اپنی شادی کو بچانے اور کامیاب بنانے کے لیے 100 فیصد کوششیں بھی کیں لیکن کامیاب نہ ہو سکیں۔
دانیہ انور کا کہنا تھا کہ انہوں نے 6 سال تک تشدد اور استحصال کرنے کے بعد طلاق لے لی جس کے بعد ان کی قریبی خواتین نے ہی انہیں بری عورت کہنا شروع کر دیا تھا۔
دانیہ انور نے کہا کہ انہوں نے اس صدمے سے نکلنے کے لیے نفسیاتی ماہرین کی مدد بھی حاصل کی تھی جنہوں نے انہیں تشدد زدہ شادی کو بھلانے میں مدد فراہم کی۔
واضح رہے کہ دانیہ انور نے 2015ء کے بعد اداکاری کا آغاز کیا تھا اور اس وقت تک وہ ’ہیر، کہاں تم چلے گئے، دھانی، فتور، فالتو لڑکی، رسم دنیا، خلش، بیچاری نادیہ، میرا مان رکھنا، بدنصیب، ادھوری کہانی اور حبس میں اداکاری کر چکی ہیں۔