سوات کے علاقے کبل میں واقع محکمۂ انسدادِ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے تھانے میں گزشتہ روز ہونے والے دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 18 ہو گئی، واقعے میں 51 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
گزشتہ روز ہونے والے دھماکے کا زخمی اے ایس آئی عمیرخان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
اسپتال انتظامیہ کے مطابق اے ایس آئی عمیر خان کی شہادت کے بعد شہید اہلکاروں کی تعداد 10 ہو گئی، جبکہ 3 شہریوں کی میتیں بھی ورثاء کے حوالے کی ہیں۔
آئی جی پولیس اخترحیات گنڈاپور کے مطابق ّدھماکے میں 10 پولیس اہلکار اور 3 عام شہری شہید ہوئے جبکہ دہشت گردی کے الزام میں قید 5 ملزمان بھی جان سے گئے۔
ادھر دھماکے کے شہید اے ایس آئی شیر عالم کو نمازِ جنازہ کی ادائیگی کے بعد آبائی گاؤں گنیار میں سرکاری اعزاز کے ساتھ سپردِ خاک کر دیا گیا۔
اس موقع پر پولیس کے چاق و چوبند دستے نے شہید کو سلامی پیش کی اور قبر پر پھول رکھے ۔
شہید اے ایس آئی شیر عالم خان نے 4 بیٹے،1 بیٹی اوربیوہ کو سوگوار چھوڑا ہے۔
ابتدائی تحقیقات کے بعد پولیس نےدہشت گردی کا امکان رد کر دیا۔
سوات کے ڈی پی او شفیع اللّٰہ گنڈاپور کے مطابق باہر سے کسی حملے کے شواہد نہیں ملے، دھماکا تہہ خانے میں پڑے بارود میں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ وجہ شارٹ سرکٹ بنا یا کچھ اور؟ اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔
شفیع اللّٰہ گنڈاپور نے بتایا کہ ماہرین نے کرائم سین کا معائنہ کیا ہے، ایک دھماکے کے 12منٹ بعد دوسرا دھماکا ہوا۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق دھماکے کی جگہ پر ملبے میں سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک51 زخمی اسپتال منتقل کیے گئے ہیں۔
تمام میتوں کو ان کے آبائی علاقوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔
ریسکیو ذرائع نے بتایا ہے کہ واقعے میں ملاکنڈ، بونیر، شانگلہ، چترال، مردان، ضلع سوات کے شہداء شامل ہیں۔
ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ ریسکیو کے 100 سے زائد اہلکار ہیوی مشینری کے ذریعے آپریشن میں شریک ہیں۔
ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر سوات ملک شیر دل خان کے مطابق تمام ملبہ کلیئر ہونے تک آپریشن جاری رہے گا۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے کی تحقیقات کے لیے 2 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جس میں سیکریٹری داخلہ عابد مجید اور ڈی آئی جی اسپیشل برانچ شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق کمیٹی کو تحقیقات جلد مکمل کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سوات کے علاقے کبل میں واقع محکمۂ انسدادِ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے تھانے میں ہوئے دھماکے سے عمارتوں، مسجد، مکانات اور اسکول کی دیواریں اور چھتیں گر گئی تھیں۔
دھماکے میں 40 افراد زخمی ہوئے تھے جو اسپتال میں زیرِعلاج ہیں، جبکہ شہداء میں سی ٹی ڈی کے 2 افسران بھی شامل ہیں۔
سی ٹی ڈی تھانے میں گزشتہ روز ہونے والے دھماکے میں شہید ہونے والے 9 اہل کاروں کی نمازِ جنازہ ادا کر دی گئی۔
شہید اہل کاروں کی نمازِ جنازہ پولیس لائن کبل میں ادا کی گئی۔
نمازِ جنازہ میں آئی جی خیبر پختون خوا اختر حیات گنڈا پور، کور کمانڈر پشاور، آئی جی ایف سی اور دیگر حکام نے بھی شرکت کی۔