سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ یہ چوروں سے نجات اور آئین کی فتح کا ہفتہ ہے، عدالت کی بات عدالت میں رہنی چاہیے۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ یہ کہتے ہیں ججز کو استحقاق کمیٹی میں لائیں گے، فضل الرحمٰن کہتے ہیں ہم ان ججز کا فیصلہ نہیں مانتے۔
انہوں نے کہا کہ 42 افراد نے اس ماہ ٹھٹھہ میں خودکشی کی ہے، بلاول کو کیا کرنا ہے، اپنے سیلاب زدگان میں 5 روپے نہیں دے سکا، ایک سال سے 5 ڈالر ملک میں نہیں لاسکا، نہ آئی ایم ایف ڈیل ہوئی۔
شیخ رشید کا کہنا ہے کہ نہ کوئی معاشی بحران حل ہوا نہ سیاسی، صرف جوڈو کراٹے چل رہا ہے، قبضہ گروپ بند گلی میں داخل ہو چکا ہے۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے، رات ایک بجے انہوں نے چال چلی ہے، وزیر اعظم کا رات ایک بجے چیئرمین سینیٹ سے رابطہ ہوا، چیئرمین سینیٹ اللّٰہ کا بندا ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ لال حویلی پر یہ چوتھی بار حملہ کرنے جا رہے ہیں، اگر یہ لال حویلی چھیننے آئے تو کوشش کریں گے کہ آئین و قانون سے ان کا راستہ روکا جائے۔