پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ حکومت 12 لاکھ ٹن اضافی چینی برآمد کرنے دیتی تو 1 ارب ڈالر تک کا زرمبادلہ آتا۔
ایک بیان میں ترجمان پاکستان شوگر ملزم ایسوسی ایشن نے کہا کہ کرشنگ سیزن 22-2021 میں 12 لاکھ ٹن چینی برآمد ہونے سے 1 ارب ڈالر تک زرمبادلہ آتا۔
ترجمان کے مطابق زرمبادلہ اسمگلرز کی جیبوں میں جانے کے بجائے ملکی خزانے میں جمع ہوتا، فالتو چینی برآمد ہونے پر شوگر انڈسٹری کسانوں کو گنے کی مزید بہتر قیمت ادا کرسکتی تھی۔
شوگر ملز ایسویسی ایشن کے ترجمان کے مطابق چینی کی برآمدات سے اگلے سال 2 ارب ڈالرز تک حاصل کیے جاسکتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملکی اور انٹرنیشنل قیمتوں میں دگنے فرق سے حکومت کو اسمگلنگ کے اندیشے کا بتایا تھا لیکن اس کے تدارک کے لیے خاطر خواہ حکومتی اقدامات نہیں کیے گئے۔
ترجمان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے مطابق چینی کی قیمت اور پیداواری لاگت میں اضافے کی بڑی وجہ گنے کی امدادی قیمت 33 فیصد بڑھنا ہے۔
ترجمان کے مطابق دیگر پیداواری عناصر میں بھی گزشتہ ایک سال میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔