افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے دوحہ میں اقوام متحدہ کی میزبانی میں افغانستان سے متعلق ہونے والے اجلاس کے بارے میں کہا ہے کہ کوئی بھی اجلاس افغان حکومت کے نمائندوں کے بغیر غیر موثر ہے۔
انہوں نے اجلاس میں افغان نمائندوں کو مدعو نہ کیے جانے کو بلاجواز اور امتیازی سلوک قرار دیا۔
سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ امارات اسلامیہ بنیادی فریق ہے، اس کے نمائندوں کے بغیر کوئی بھی اجلاس غیرموثر ہے اور بعض اوقات خلاف منشا بھی ہو سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کی امارات اسلامیہ کا قانونی حق ہے کہ اسے ایسے اجلاسوں میں اپنی پوزیشن واضح کرنے کا موقع دیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسے اجلاس میں کیے جانے والے فیصلے کیسے قابل قبول یا نافذ ہو سکتے ہیں جبکہ وہ اس عمل کا حصہ ہی نہیں۔