خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں فائرنگ کے دو مختلف واقعات میں 5 اساتذہ سمیت 8 افراد جاں بحق ہوگئے۔
اپر کرم میں ہائی اسکول میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس کے نتیجے میں 4 اساتذہ سمیت 7 افراد جاں بحق ہوئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد نے فائرنگ اسکول کے اسٹاف روم میں کی۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق جاں بحق ہونے والے دیگر تین افراد اسکول میں تعمیرات کا سامان لانے والی گاڑیوں کے ڈرائیور تھے۔
حکام کے مطابق فائرنگ کے واقعے کے بعد اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ فائرنگ کا نشانہ بنائے گئے تمام ٹیچر امتحانی ڈیوٹی پر تھے۔
علاوہ ازیں اس سے قبل ضلع کرم کے علاقے پاراچنار میں چلتی گاڑی پر فائرنگ کرکے ایک استاد کو قتل کردیا گیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ٹیچرز کو قتل کرنے والے ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
جاں بحق ٹیچرز کی لاشیں پارہ چنار اسپتال لائی جا رہی ہیں۔
پولیس کے مطابق چلتی گاڑی پر فائرنگ کر کے قتل کیے گئے استاد کا تعلق بھی تری مینگل ہائی اسکول سے تھا۔
پولیس نے بتایا کہ ٹیچر محمد شریف کو شلوزان روڈ پر فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق مقتولین کی میتیں تدفین کےلیے آبائی علاقوں کو روانہ کردی گئیں۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اپر کرم اور پارہ چنار میں 8 اساتذہ کے قتل کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
اپنے بیان میں صدر عارف علوی نے کہا کہ علم دشمنوں کی جانب سے اساتذہ پر حملہ قابل مذمت ہے۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ ملزمان کو جلد قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔