• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

توشہ خانہ کیس: فردِ جرم عائد کرنے کیلئے عمران خان 10 مئی کو طلب

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی دونوں درخواستیں مسترد کر دیں۔

عدالت نے حکم دیا کہ عمران خان ذاتی حیثیت میں 10 مئی کو عدالت میں پیش ہوں، 10 مئی کو ان پر فردِ جرم عائد کی جائے گی۔

عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے توشہ خانہ کیس کے قابلِ سماعت اور دائرہ اختیار سے متعلق درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔

توشہ خانہ کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج ہمائیوں دلاور نے کی جس کے دوران الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن اور امجد پرویز، عمران خان کے وکیل خواجہ حارث اور خالد یوسف پیش ہوئے۔

ن لیگ کے رہنما محسن شاہنواز رانجھا بھی عدالت میں موجود تھے۔

عمران خان کے وکیل کے دلائل

عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ توشہ خانہ کیس کے قابلِ سماعت ہونے پر درخواست دائر کی ہے، درخواست الیکشن ایکٹ سیکشن 190 اے کے تحت دائر کی گئی، سیشن عدالت توشہ خانہ کیس کی براہِ راست سماعت نہیں کر سکتی، توشہ خانہ کیس کا تا حال نہ ٹرائل شروع ہوا، نہ انکوائری شروع ہوئی، سیشن عدالت کو سماعت سے قبل الیکشن ایکٹ سیکشن 190 اے سے گزرنا ہو گا۔

اس موقع پر وکیل خواجہ حارث نے مختلف عدالتوں کے فیصلے پڑھ کر سنائے اور کہا کہ ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کے شکایت کرنے کا قانونی طریقہ کار درست نہیں، شکایت مجسٹریٹ کی عدالت میں جانے کے بعد سیشن کورٹ جانی چاہیے، سیشن عدالت کے پاس شکایت براہِ راست نہیں جا سکتی، الیکشن ایکٹ سیکشن 190 کو شکایت دائر کرنے سے پہلے مدِ نظر رکھنا ضروری ہے، الیکشن ایکٹ سیکشن 190 کے تحت شکایت الیکشن کمیشن کو دائر کرنی چاہیے، الیکشن ایکٹ سیکشن 190 کو نظر انداز کر کے توشہ خانہ کیس پر سماعت شروع کی گئی۔

قومی خبریں سے مزید