پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے تنقید کو خود دعوت دی۔
ملتان میں میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ کے بیان کی مذمت کرتے ہیں، میزبانی کے آداب ہوتے ہیں، مہمانوں کی عزت کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں بلاول بھٹو زرداری کےلیے نہیں پاکستان کے وزیر خارجہ کے لیے بول رہا ہوں۔
وائس چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ پوچھتا ہوں کیا جواز تھا کہ آپ پاکستان کو دہشت گردی سے جوڑ دیں؟ اس کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
ان کا کہنا تھا کہ 5 اگست 2019ء کے اقدامات کی ناصرف پاکستان نے بلکہ کشمیریوں نے بھی مذمت کی۔
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ بھارت کس طرح دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے کلبھوشن اس کا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت بتائے کیا اُس کا جاسوس کلبھوش بلوچستان میں خیر سگالی کے دورے پر آیا تھا؟
پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین نے کہا کہ آج ملک بھر میں ججز کے ساتھ اظہار یکجہتی ہوگی، اسلام آباد میں دفعہ 144 لگا دی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے آئین کا دفاع کرنا ہے، یکے بعد دیگرے سپریم کورٹ میں پی ڈی ایم جماعتوں نے مذاکرات کی خواہش کا اظہار کیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پی ڈی ایم والے چاہتے تھے کہ ملک میں انتخابات بیک وقت ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے سب کچھ قومی اتفاق رائے کے لیے کیا انہوں نے تو کچھ بھی نہیں کیا، ہم نے پوری کوشش کی لیکن اتفاق نہیں ہوسکا۔