اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی تمام 7 مقدمات میں ضمانت منظور کر لی۔
دورانِ سماعت جج نے سوال کیا کہ کتنی ضمانت کی درخواستیں ہیں؟
عمران خان کے وکیل نے بتایا کہ ضمانت کی 7 درخواستیں ہیں، ہمارا دیر سے آنے کا ارادہ نہیں تھا، ہمیں جوڈیشل کمپلیکس آنے نہیں دیا گیا، اس لیے اسلام آباد ہائی کورٹ کے سامنے درخواستِ ضمانت دائر کی۔
وکیل نے استدعا کی کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو پیشی کے لیے 2 ہفتوں کی تاریخ دے دیں، انہیں شاملِ تفتیش ہونا ہے۔
عمران خان کے وکیل نے کہا کہ تھوڑا بیک گراؤنڈ بتانا چاہوں گا، پہلے جب ہم آئے تو 5 درخواستیں لے کر آئے تھے،وکیل عمران خان
عمران خان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ دروازے بند تھے، 40 منٹ تک شدید شیلنگ کی گئی، ہم لاہور ہائی کورٹ میں گئے اور حفاظتی ضمانت حاصل کی۔
جج نے ہدایت کی کہ عمران خان کی تمام 7 درخواستوں پر دستخط اور انگھوٹھے لگوا لیں۔
اس کے ساتھ ہی عدالت نے عمران خان کی 7 مقدمات میں 50، 50 ہزار روپے کے مچلکوں پر ضمانت منظور کر لی۔
اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے 23 مئی تک عمران خان کی 7 مقدمات میں عبوری ضمانتیں منظور کی ہیں۔