متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کےسربراہ خالد مقبول صدیقی نےکہا ہے کہ عمران خان کو مقدمات کا سامنا کرنے کا مشورہ دیتے رہے ہیں۔
بہادر آباد مرکز پر فاروق ستار کے ہمراہ پریس کانفرنس میں خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی کے عوام نے عمران خان کی گرفتاری کے بعد احتجاج نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ علاقوں سے پُرتشدد واقعات سامنے آئے ہیں، عمران خان کو مشورہ دے رہے تھے کہ مقدمات کا سامنا کریں۔
ایم کیو ایم کے کنوینر نے مزید کہا کہ تحریک انصاف نے توپوں کا رخ ریاستی اداروں کی طرف کر دیا، اہم شخصیات اور اداروں پر الزامات لگائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان قانون اورآئین کی پاسداری کاتقاضہ کرتا ہے، ایم کیو ایم کی سیاسی گرفتاریوں پر کبھی احتجاج نہیں ہوا۔
خالد مقبول صدیقی نے یہ بھی کہا کہ کل ایسا ہی ایم کیو ایم کرتی تو صورتحال مختلف ہوتی، جب پاکستان کیخلاف نعرہ لگا تو ہم نے ملک کا دفاع کیا۔
انہوں نے کہا کہ کل جو کچھ ہوا وہ سیاسی ردعمل تھا یا سوچی سمجھی کارروائی؟ تشدد پر مبنی کارروائی کا فائدہ مخالفین کو ہوا۔
ایم کیو ایم کنوینر نے کہا کہ گزشتہ انتخابات میں شہر کے مینڈیٹ کو کسی نے چرایا تھا، سب کی بہتری اسی میں ہے کہ عدالت میں ہی معاملہ طے ہوجائے، دعا ہے پاکستان کاعدالتی نظام سلامت رہے۔