سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ عمران خان کو عالمی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے لایا گیا، پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت برداشت نہیں کریں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 60 امریکی ارکان پارلیمنٹ نے امریکی وزیر خارجہ کو خط لکھا ہے، خط میں لکھا گیا ہے عمران خان کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ خط لکھنے والے امریکی ارکان کی زیادہ تر تعداد یہودی ہے، عمران خان کو امریکی و یہودی لابی تحفظ دینے کے لیے پاگل ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کل تک خط لہرا رہا تھا کہ امریکا سازش کر رہا ہے، آج اس کے یہودی لابیئسٹ خط لکھ رہے ہیں۔
سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ ملک کے معاملات میں براہ راست مداخلت ہو رہی ہے، واضح ہوگیا ہے یہ کس کا ایجنٹ ہے اور کس کے ایجنڈے پر کام کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو رعایت دینے کے لیے آئین و قانون کو مذاق بنایا جا رہا ہے، ذاتی طور پر عمران خان سے مذاکرات کے حق میں نہیں ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو آج بھی مکمل سہولت کاری فراہم کی جا رہی ہے، عمران خان کو ایجنڈے کی تکمیل کے لیے انجیکٹ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ 9 اور 10 مئی کو ملک میں اداروں پر حملے کیے گئے، قوم نے دیکھا کہ بلوائیوں نے کیسے ملک اہم مقامات پر حملے کیے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ایک لاڈلے کے لیے آئین اور قانون سے کھلواڑ کیا جا رہا ہے، عمران خان کے پشت پناہوں کا گٹھ جوڑ بےنقاب ہوچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلووں میں آپ کے لوگ نہیں تو مطلب آپ کے حق میں کوئی نکلا ہی نہیں، تمہارے لانگ مارچ اور جیل بھرو تحریک پر کسی نے توجہ نہیں دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مذہب ہمارا کارڈ نہیں کاز ہے، ہمارے اور عوام کے صبر و تحمل کا امتحان نہ لیا جائے، یہ صورتحال ایسے عوامی غیض و غضب کی طرف لے جا رہی ہے جسے نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔