بھارت کے غیرقانونی زیرِ قبضہ جموں و کشمیر میں جی 20 کانفرنس کے انعقاد کے خلاف پاکستانی اور کشمیریوں نے احتجاج کیا۔
اسلام آباد میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی کال پر اقوام متحدہ مبصر مشن کے سامنے مظاہرہ کیا گیا۔
اس موقع پر مظاہرین نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عملددرآمد کروائے، بھارتی جھانسے میں نہ آئے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ بھارت 16 لاکھ فوج کے بل پر دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے سے باز رہے، اقوام متحدہ بھارتی منفی طرز عمل اور جعلسازی کا نوٹس لے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری بھارت کے مقبوضہ علاقے میں جی20 ڈرامے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔
مقررین نے کہا کہ بھارت نے جی 20 کانفرنس کے ذریعے دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی، چین، ترکیہ، مصر، انڈونیشیا نے اعلیٰ مندوبین سری نگر بھیجنے سے انکار کر دیا۔
ان کا کہنا ہے کہ اس وقت جو جی 20 کانفرنس ہو رہی ہے وہ تو سفارتکاروں کی سطح پر ہے۔
دوسری جانب سری نگر میں جی 20 اجلاس کے انعقاد کے خلاف آزاد کشمیر کے دارالحکومت سمیت مختلف اضلاع میں مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں.
جی 20 اجلاس منعقد کرنے کے خلاف پاکستان بار کونسل کے اعلان پر کراچی کی ضلعی عدالتوں میں ہڑتال کی گئی ہے۔
کراچی سٹی کورٹ سمیت ماتحت عدالتوں میں بھی ہڑتال ہے۔
اس کے علاوہ بہاولپور، سرگودھا اور لودھراں میں پاکستان بار کونسل کی کال پر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے وکلاء نے ہڑتال کی ہے۔
آزاد کشمیر کے وکلاء بھی آج عدالتوں میں پیش نہیں ہوں گے۔