وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان نے قید کے دوران وڈیو پیغام بھجوا کر دھمکی دی تھی کہ انہیں رہا نہ کیا تو دوبارہ تیار ہو جائیں۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے تھے کہ انہیں پتا نہیں باہر کیا ہورہا تھا، جب کہ اندر عمران خان کو فون ملا ہوا تھا اور لوگ عمران کے کہنے پر قومی شناختوں پر حملے کر رہے تھے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان کو عدالت میں فون ملا ہوا تھا، پھر بھی حملوں کی مذمت کے لیے عمران خان نے آٹھ نو دن انتظار کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کہتے ہیں ان کی آواز دبانے کےلیے قانون سازی ہورہی ہے، درحقیقت کوئی نئی قانون سازی نہیں ہو رہی، آرمی ایکٹ پاکستان پینل کوڈ اور قوانین پہلے سے موجود ہیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں خواجہ آصف کی پیش کردہ نو مئی کے واقعات کے خلاف قرارداد منظور کر لی گئی۔