• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کاربن ڈائی آکسائیڈ کو کشید کرنے کے لیے سائنس دانوں نے ایک نمک تیار کیا ہے جو معمولی توانائی استعمال کرتے ہوئے محیط دباؤ اور درجہ ٔ حرارت میں کا ربن ڈائی آکسائیڈ کوذخیرہ کرسکتا ہے۔ اس کو ماہرین نے ’’گونیڈینیم سلفیٹ ‘‘کا نام دیا ہے۔ یہ طریقہ کار انڈسٹری میں اس گرین ہاؤس گیس کو کشید کرنے، دوسری جگہ منتقل کرنے اور ذخیرہ کرنے کے طریقے کو بدل سکتا ہے۔

سائنس دانوں کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے مائع گونیڈینیم سلفیٹ میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے ساتھ برقی چارج گزارا اور دیکھا کہ محیط صورتوں میں سنگل کرسٹلین گونیڈینیم سلفیٹ پر مبنی کلیتھریٹ نمک بنایا، کیوں کہ محلول کو کاربن ڈآئی آکسائیڈ سے مضبوط بونڈ بنائے بغیر ڈھکا ہوا تھا۔ اس لیے محققین گیس کو خارج کرنے کے لیے عمل کو الٹا سکتے تھے۔

سعودی عرب کی شاہ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ایک محقق اور تحقیق کے مصنفین کا کہنا ہے کہ کشید کی گئی کاربن ڈائی آکسائیڈ کو خارج کرنا کبھی اتنا آسان نہیں تھا۔ اس کے لیے آپ کو صرف اتنا کرنا ہوگا کہ کشید کی گئی گیس لیں، پانی میں ڈبودیں، نمک پانی میں گھل جائے گا اور کاربن ڈائی آکسائیڈ بلبلوں کی صورت بالکل ویسے ہی اوپر آئے گی جیسے وٹامن سی کی گولیوں کو پانی میں گھولنے کی صورت میں آتے ہیں۔ کاربن ڈائی آکسائیڈ کے خارج ہونے کے بعد محققین نے دیکھا کہ گونیڈینیم سلفیٹ کا محلول فوری طور پر کاربن ڈائی آکسائیڈ کو کشید کرنے کے دوسرے مرحلے کے لیے تیار تھا۔

سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے مزید
ٹیکنالوجی سے مزید