ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے کے مقدمے میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔
ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سِپرا نے کیس کی سماعت کی۔
اسد قیصر کے وکیل شیر افضل مروت نے عدالت کو بتایا کہ اسد قیصر شاملِ تفتیش ہو گئے ہیں، عدالت دیکھے کہ استثنیٰ مانگنے کی بنیاد تسلی بخش ہے یا نہیں۔
ایڈیشنل سیشن جج نے سوال کیا کہ آپ کی جانب سے دائر استثنیٰ کی درخواست میں کیا لکھا گیا ہے؟
وکیلِ صفائی نے جواب دیا کہ عدالت کے گیٹس پر اسلام آباد پولیس کھڑی ہے، آنے نہیں دیا جا رہا، موجودہ حالات آپ کو معلوم ہیں کہ کیسے چل رہے ہیں۔
جج طاہر عباس سِپرا نے کہا کہ درخواست میں تو ایسا کچھ نہیں لکھا، مجھے حالات کا علم نہیں۔
وکیلِ صفائی شیر افضل نے کہا کہ ایک اور درخواست دے دیتے ہیں۔
اسد قیصر کے وکیل شیر افضل مروت کی جانب سے نئی بنیادوں پر استثنیٰ کی درخواست دائر کر دی گئی۔
عدالت نے اسد قیصر کی استثنیٰ کی نئی درخواست منظور کر لی اور ان کی عبوری ضمانت میں 5 جون تک توسیع کر دی۔