• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہمیشہ سائیڈ رول ملا، کہا گیا تم نہ تو ہیرو لگتے ہو اور نہ ہی ولن، منوج باجپائی

بالی ووڈ کے معروف اداکار منوج باجپائی کا کہنا ہے کہ ایک وقت تھا جب وہ اداکار بننے کے خواہش مند تھے تو ان کی ظاہری شکل و صورت دیکھ کر انہیں مسترد کر دیا جاتا تھا۔

اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں نیشنل ایوارڈ یافتہ اداکار نے کہا تھیٹر کا تجربہ اور بینڈٹ کوئن جیسی فلم میں کام کرنے کے باوجود انہیں اداکاری کے حوالے سے سنجیدہ نہیں لیا جاتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ انہیں ہمیشہ کم اہمیت والے کردار یا سائیڈ رول دیے جاتے تھے، اور لوگ ان سے کہتے تھے کہ نہ تو تم ہیرو لگتے ہو اور نہ ہی ولن جیسے ہو۔

منوج باجپائی نے کہا کہ کاسٹنگ اسسٹنٹس منہ پر ہی بول دیا کرتے تھے، اس کا فائدہ یہ ہوا کہ میں نے کبھی بڑا اداکار بننے کی امید نہیں لگائی۔ 

یاد رہے کہ ان کی حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ’صرف ایک بندہ کافی ہے‘ پر فلمی ناقدین نے انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کے کام کو سراہا ہے۔ 

لگ بھگ 30 برسوں سے بالی ووڈ میں اداکاری کرنے والے 54 سالہ منوج واجپائی نے 1998 میں رام گوپال ورما کی کرائم فلم ’ستیا‘ میں کام کرکے کافی شہرت حاصل کی، جس کے بعد 2012 میں ’گینگ آف واسع پور‘ اور  2015 میں ’علی گڑھ‘ جیسی فلموں میں کام کیا۔  

انٹرٹینمنٹ سے مزید