• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پردے کا مخالف ہوں مگر...، مسلم خاتون کا نقاب کھینچنے پر جاوید اختر کا ردعمل

—تصاویر بشکریہ بھارتی میڈیا
—تصاویر بشکریہ بھارتی میڈیا

بھارتی نغمہ نگار اور مصنف جاوید اختر نے بہار کے وزیرِ اعلیٰ کی جانب سے  مسلم خاتون ڈاکٹر کا نقاب کھینچنے کے معاملے پر ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔

متنازع مذہبی خیالات رکھنے والے جاوید اختر نے کہا ہے کہ میں روایتی پردے کے سخت خلاف ہوں، مگر  اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار کے ایک مسلم خاتون ڈاکٹر کے ساتھ کیے گئے اقدام کو کسی صورت قبول کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ میرا واضح مؤقف ہے کہ اس نظریے کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ کسی خاتون کے ساتھ ہونے والے نامناسب رویے کو قبول کیا جائے۔

نغمہ نگار نے کہا کہ بہار کے وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار کی جانب سے جو عمل سامنے آیا ہے، وہ کسی بھی صورت قابلِ قبول نہیں ہے۔

جاوید اختر کے مطابق یہ معاملہ صرف نظریات یا خیالات کے اختلاف تک محدود نہیں بلکہ ایک خاتون کے وقار، عزت اور احترام سے جڑا ہوا ہے۔

انہوں نے اس عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے رویے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

جاوید اختر نے کہا کہ ایک عوامی عہدے پر فائز شخص سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ ہر شہری، خصوصاً خواتین کے ساتھ انتہائی ذمے داری، احترام اور شائستگی کا مظاہرہ کرے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ نتیش کمار اس مسلم خاتون ڈاکٹر سے بلا شرط معافی مانگیں، تاکہ اس واقعے پر پیدا ہونے والی تشویش اور دل آزاری کا ازالہ ہو سکے۔

خیال رہے کہ بہار کے وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار نے ڈاکٹروں کو اپائنٹمنٹ لیٹرز دینے کی تقریب میں ایک مسلمان خاتون ڈاکٹر کی نقاب کھینچ دی تھی۔

مسلم دشمنی اور تنگ نظری کا حالیہ واقعہ بھارتی ریاست بہار کے شہر پٹنہ میں پیش آیا، جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اتحادی بہار کے وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار نے ایک تقریب میں مسلمان خاتون ڈاکٹر کی نقاب کھینچا تھا۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید