بھارت کے دارالحکومت دہلی میں سرعام کم عمر محبوبہ کا قتل کرنے والے 20 سالہ نوجوان ساحل کو گرفتار کرکے اس کا بیان ریکارڈ کرلیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے سر عام 16 سالہ محبوبہ کا قتل کرنے والے نوجوان ساحل کو اترپردیش کے علاقے بلندشہر سے گرفتار کرکے اس کا بیان ریکارڈ کرلیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے تفتیش کے دوران ریکارڈ کئے گئے بیان میں ملزم ساحل کا مبینہ طور پر کہنا ہے کہ اسے کوئی پچھتاوا نہیں ہے کیونکہ مقتولہ ساکشی اس سے اپنا 3 سال کا رشتہ ختم کرنا چاہتی تھی۔
ملزم نے مزید بتایا کہ مبینہ طور پر مقتولہ اپنے سابق عاشق کے پاس واپس جانا چاہتی تھی اور گزشتہ کچھ عرصے سے اسے نظر انداز کر رہی تھی۔ ساکشی کا سابق عاشق ایک غنڈہ ہے، جس سے اسے ڈر لگتا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر ساحل نے باقاعدہ منصوبہ بندی سے ساکشی کا قتل کیا ہے کیونکہ ملزم کے بیان کے مطابق اس نے آلہ قتل واردات انجام دینے سے 2 ہفتے قبل مقامی مارکیٹ سے خریدا تھا۔
پولیس کے مطابق واردات کے وقت ملزم نشے کی حالت میں تھا۔
دوسری جانب پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ مبینہ طور پر اپنی کم عمر محبوبہ کا قتل کرنے والے ملزم کا سائیکو اسسمنٹ ٹیسٹ کرواسکتے ہیں، اس ٹیسٹ کے دوران وہ ملزم سے اس کے اہل خانہ، دوست احباب اور اس کی طرز زندگی سے متعلق سوالات کریں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ مذکورہ ٹیسٹ تقریباً تین گھنٹے تک جاری رہ سکتا ہے اور اس سے پولیس کو ملزم کی ذہنی حالت کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ اتوار کی شب 20 سالہ ساحل نے اپنی کم عمر محبوبہ کو سرعام چاقو کے پے در پے وار کرکے بے دردی سے سر عام قتل کردیا تھا۔ اس واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آنے کے بعد ملزم کو فوری کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کرلیا گیا۔
خیال رہے کہ ملزم ساحل نے مبینہ طور پر ساکشی پر 20 سے زائد چاقو کے وار کئے تھے بعدازاں اس کا چہرہ پتھر کی مدد سے کچل دیا تھا جبکہ پولیس رپورٹ کے مطابق مقتولہ کے جسم سے مبینہ طور پر 32 زخموں کے نشان ملے ہیں۔