چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو چھوڑنے والے رہنما فواد چوہدری، عمران اسماعیل اور محمود مولوی سیاست میں متحرک ہوگئے اور کھل کر اپوزیشن کرنے کا اعلان کردیا۔
تینوں سیاستدانوں نے اڈیالا جیل میں وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی جس کے بعد جیل کے باہر میڈیا سے بات چیت بھی کی۔
اس موقع پر سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ شاہ محمود قریشی سے تفصیلی اور اچھی ملاقات ہوئی، 9 مئی کو جو ہوا، اُس کی سخت مذمت کی ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ عوام کو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سہارے پر نہیں چھوڑ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 25 کروڑ پاکستانی نواز شریف اور آصف زرداری کے سہارے نہیں چھوڑے جاسکتے اور اس حکومت کو اپوزیشن کے بغیر ایسے کھلا بھی نہیں چھوڑا جاسکتا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ سمجھتے ہیں 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی آگے بڑھے گی، جو کچھ ہوا ہماری اجتماعی ذمہ داری تھی کہ نہ ہوتا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ماننا ہے کہ پاکستان کو مستحکم حل کی طرف جانا ہے، اپنے بےگناہ کارکنوں کو جیلوں سے رہا کروانا بھی ہماری ذمہ داری ہے۔
سابق پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ ملک میں آئینی، سیاسی اور معاشی بےیقینی کی ذمے دار پی ڈی ایم حکومت ہے، ہمیں حل نکالنا ہے، ہم حل نکالنے کی طرف جائیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم ملک کو بےیقینی کی کیفیت سے نکالنا چاہتے ہیں، پی ڈی ایم حکومت کی کارکردگی سے پاکستان کی آئندہ نسلیں بحران کا شکار ہوں گی۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ علی زیدی، پرویز خٹک، اسد عمر، فرخ حبیب، حماد اظہر، شہزاد وسیم، عاطف خان، شہرام ترکئی سے رابطہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سابق رہنماؤں سے بھی تفصیلی گفتگو ہوئی ہے، شاہ محمود قریشی سے جیل میں ملنے آئے، ان سے اچھی ملاقات ہوئی۔
پی ٹی آئی کے سابق رہنما میڈیا کے سوالوں کا جواب دیے بغیر چلے گئے۔