پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کو دو مقدمات میں بری ہونے کے فوری بعد ایک اور مقدمے میں گرفتار کرلیا گیا۔
ترجمان محکمہ اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ پرویز الہٰی کو پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیوں کے کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ پرویز الہٰی نے پنجاب اسمبلی میں گریڈ 17 پر 12 غیرقانونی بھرتیاں کیں۔ پنجاب اسمبلی میں اُمیدواروں کو ریکارڈ میں ردوبدل کر کے بھرتی کیا گیا۔
ترجمان اینٹی کرپشن نے کہا کہ بھرتی کے عمل میں گھپلوں کےلیے جعلی ٹیسٹنگ سروسز کی خدمات لی گئیں۔ اینٹی کرپشن انکوائری میں پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیاں ثابت ہوئیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اینٹی کرپشن نے جعلی بھرتی کیس میں سیکریٹری پنجاب اسمبلی رائے ممتاز حسین کو گرفتار کر لیا۔ سیکرٹری پنجاب اسمبلی رائے ممتاز کو جعلی بھرتیاں ثابت ہونے پر گرفتار کیا گیا۔
انکا کہنا تھا کہ رائے ممتاز نے پرویز الہٰی سے مل کر پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیاں کیں۔
خیال رہے کہ کچھ دیر قبل گوجرانوالہ کی عدالت نے چوہدری پرویز الہٰی کو بری کرنے کا حکم دیا تھا۔
پرویز الہٰی کو 2 ارب روپے سے زائد کی کرپشن کے الزام میں گوجرانوالہ کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ عدالت نے پرویز الہٰی کو بری کرنے کا حکم سنایا تھا۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف گوجرانوالہ کے تھانہ اینٹی کرپشن میں 2 مقدمات درج تھے۔
دونوں ایف آئی آرز میں گجرات میں سڑکوں کی تعمیر کے ٹھیکوں میں کِک بیکس کے الزامات تھے۔
مقدمہ نمبر 6/23 میں الزام تھا کہ پل بنیاں سے چھتاں والا تک 10 کروڑ 30 لاکھ روپے کی لاگت سے سڑک تعمیر ہوئی، سڑک تعمیر کا ٹھیکہ دینے کے عوض 50 لاکھ روپے رشوت لی گئی۔
مقدمہ نمبر 7/23 میں الزام تھا کہ گجرات پرانا جی ٹی روڈ سے لکھن وال تک 10 ارب روپے کی لاگت سے سڑک تعمیر ہوئی، سڑک کی تعمیر کا ٹھیکہ دینے کے عوض 2 ارب روپے رشوت لی گئی۔