• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عالمی سطح پر ماحولیاتی تبدیلی کے اشارے اس امر کے متقاضی ہیں کہ کرہ ارض کو محفوظ بنانے کی سنجیدہ کوششیں کی جائیں اور دنیا بھر کے ممالک انفرادی و اجتماعی طور پر ماحول دوست اقدامات یقینی بنائیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس موقع پر جاری رپورٹ میں واضح کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں میں پاکستانی عوام کے بہت کم کردار کے باوجود اس ملک کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بڑے پیمانے پر بڑھتے ہوئے موسمیاتی بحران سے نمٹنے کیلئے عالمی توجہ کی ضرورت اجاگر کرتے ہوئے امیر ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے اہم کردار کے بارے میں کوئی غلطی نہ کریں۔ 5جون کو منائے جانے والے عالمی یوم ماحولیات کا موضوع اس سال ’’پلاسٹک سے ہونے والی آلودگی‘‘ تھا جس کے حوالے سے مختلف اداروں کی جانب سے سیمینارز منعقد کئے گئے۔ خاص طور پر پاک بحریہ نے منوڑا بیچ پر آگہی واک کا اہتمام کیا اور یہ واضح کیا کہ ٹھوس فضلہ جمع کرنے، نیوی کے دائرہ اختیار کے علاقوں میں ریڈبیڈ سیوریج پلانٹ کے قیام اور مینگروز کی شجر کاری مہم سمیت کئی اہم اقدامات شروع کئے جا چکے ہیں۔ پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے اس موقع پر اپنے پیغام میں ماحول کا معیار بہتر بنانے کیلئے ہرممکن کاوش کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے صنعتی برادری پر زور دیا کہ پلاسٹک سے ہونے والی آلودگی کے حل کیلئے مربوط حکمت عملی بروئے کار لائے۔ دیگر پیغامات، تقاریر اور بیانات کا مقصد بھی عوام اور دیگر حلقوں بالخصوص مینو فیکچررز کو پلاسٹک ترک کرنے کی بتدریج کاوشوں کی طرف متوجہ کرنا ہے۔ وقت کی ضرورت بھی یہ ہے کہ ایک طرف عالمی سطح پر ماحول دوست اقدامات میں اشتراک بڑھایا جائے، دوسری طرف پاکستان اپنے لئے ایسی جامع قومی پالیسی بنائے جس کے ذریعے ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے اور گلوبل وارمنگ کے اثرات کم کرنے میں مدد ملے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین