گوجرانوالہ(نمائندہ جنگ) پندرہ سو قیدیوں والی سنٹرل جیل گوجرانوالہ میں گنجائش سے 1765 اسیر زائد پابند سلاسل ہیں ، سکھ حکمران رنجیت سنگھ کے دور میں 32 ایکڑ پر مشتمل یہ گھوڑوں کا اصطبل تھا جسمیں مظلوم مسلمانوں کو گرفتار کر کے بند کر دیا جاتا تھا بدبو کی وجہ سے کئی مسلمان ذہنی توازن کھو چکے تھے بعد ازاں آہستہ آہستہ اس اصبطل کو جیل کا درجہ مل گیا موجودہ دور کے دوران جیل میں وسیع تعداد میں عمارت ٹیوب ویل ہسپتال ، لائبیریری ، ٹی وی رومز ، بجلی کے ٹرپل کنکشن اور دینی و دنیاوی تعلیم کیلئے سکولز بنائے جانے کے باوجودد اب بھی 32سو 65اسیران جیل میں بند ہیں۔