خیبر پختونخوا اور پنجاب کے مختلف علاقوں میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی، مختلف حادثات میں 32 افراد جاں بحق اور 150 سے زائد زخمی ہوگئے۔
سب سے زیادہ اموات بنوں میں ہوئیں جہاں دیواریں اور چھتیں گرنے سے 15 افراد جان کی بازی ہار گئے اور 100 سے زائد زخمی ہوئے۔
لکی مروت میں 5 افراد جاں بحق اور 42 زخمی ہوئے جبکہ کرک میں بارش کے باعث حادثات میں 4 افراد جاں بحق ہوئے۔
اسی طرح ڈی آئی خان میں ایک بچہ جاں بحق اور 2 خواتین زخمی ہوئیں، 69 سے زائد گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
دوسری جانب پنجاب کے علاقے خوشاب، میانوالی اور فیصل آباد میں بھی دیواریں گرنے اور کرنٹ لگنے سے 3 بچیوں سمیت 7 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔
لاہور، گجرات، گوجرانوالہ، حافظ آباد، سیالکوٹ اور ملتان سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں 111 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آنے والی آندھی سے نظامِ زندگی متاثر ہوا، کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔
خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں شدید طوفان اور بارش سے ہونے والے نقصان کے باعث پاک فوج کی امدادی ٹیمیں ریسکیو سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
پاک فوج تمام وسائل بروئے کار لا کر سول انتظامیہ کے ساتھ عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، زخمیوں کو ضلعی اسپتالوں میں پاک فوج کی مدد سے منتقل کردیا گیا۔
دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ بنوں میں آندھی، بارش کے باعث چھتیں گرنے کے واقعات کے بعد امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) بنوں افتخار شاہ نے بنوں اسپتال کا دورہ کرکے زخمیوں کی عیادت کی ہے۔
آندھی کے باعث پولیس کی 7 سے زیادہ عمارتیں بھی متاثر ہوئی ہیں۔
اُدھر ٹھٹھہ کی ساحلی پٹی پر ممکنہ سمندری طوفان کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کردیا گیا۔
محکمہ آب پاشی اور دیگر متعلقہ اداروں کو ضروری مشینری کی موجودگی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔