وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ گھبرانے کی بات نہیں اللّٰہ نے ملک کو بڑے وسائل سے نوازا ہے۔ امید ہے آئی ایم ایف کا معاہدہ اسی ماہ ہوجائے گا، اگر اس میں تاخیر ہوئی تو قوم کو اعتماد میں لیں گے۔
لاہور میں تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ کوئی گھبرانے کی بات نہیں۔ 2018 میں آنے والی فسطائی حکومت نے تمام منصوبے ٹھپ کردیے، پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے ختم کردیے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ گزشتہ حاکم کے پاس ایک ہی کام تھا کہ کس طرح اپوزیشن کو دیوار سے لگائے، اگر وہ محنت کرتا تو آج پاکستان کی معیشت کا یہ حال نہ ہوتا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے جب اپریل 2022ء میں اقتدار سنبھالا تو پچھلی حکومت آئی ایم ایف سے معاہدہ توڑ چکی تھی۔
9 مئی کے واقعات پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 9 مئی کا واقعہ کسی دشمن کی دشمنی سے کم نہیں تھا، جن لوگوں نے ایک شخص کے اُکسانے پر اتنا بڑا فساد کیا، یہ تو دشمن بھی پاکستان کے ساتھ نہ کرسکا، قانون اپنا راستہ لے گا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی لیڈرشپ میں پاکستان میں اندھیرے ختم ہوئے جبکہ پچھلی حکومت نے سی پیک کے منصوبوں کو بھی ختم کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ تیل کی قیمت آج بھی آسمانوں سے باتیں کر رہی ہے، کورونا کے دور میں گیس کی قیمت زمین پر آگری تھی لیکن اس وقت کے سربراہ کو عوام کا خیال نہ تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ غریب آدمی اس وقت بہت مشکل میں ہے، ہم نے آئی ایم ایف کی تمام شرائط بھی پوری کردی ہیں، پُرامید ہوں کہ معاہدہ رواں ماہ ہی ہوجائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ گھبرانے کی بات نہیں اللہ پاکستان کو محفوظ رکھے گا، جب تک سیاسی استحکام نہیں آئے گا اس وقت تک معاشی استحکام نہیں آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسپورٹس کمپلیکس کا کام دن رات جاری رہا، لاہور کے 14 میں سے آج پہلے اسپورٹس کمپلیکس کا افتتاح کیا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ لڑکوں اور لڑکیوں کےلیے علیحدہ اسپورٹس کمپلیکس ہیں، دونوں میں یکساں سہولیات ہیں، بہترین اسپورٹس کمپلیکس کا تحفہ ہے جس کا آغاز نواز شریف کے دور میں ہوا تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اسکولوں اور کالجز کے طلبہ کےلیے اسپورٹس کمپلیکس کی ممبر شپ کی فیس نہیں ہوگی۔
وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ صاف پانی اور صفائی منصوبوں کے باعث ہماری نیب میں طلبی شروع ہوگئی۔