ٹھٹہ، سجاول اور بدین اضلاع سے ابھی تک مجموعی طور پر 64 ہزار 107 افراد کو بحفاظت محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ عبدالرشید چنا کا کہنا ہے کہ سید مراد علی شاہ کو انتظامیہ کی جانب سے فراہم کردہ رپورٹ کے مطابق اب تک مجموعی طور پر تینوں اضلاع سے تقریباً 86.23 فیصد افراد کو منتقل کیا جاچکا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ رپورٹ کے مطابق کیٹی بندر کی 13 ہزار آبادی میں سے 10 ہزار کو انتظامیہ جبکہ 3 ہزار افراد رضاکارانہ طور پر منتقل ہوچکے ہیں، جبکہ گھوڑا باڑی کی 5 ہزار آبادی میں سے 3500 کو انتظامیہ جبکہ 1500 افراد رضاکارانہ طور پر منتقل ہوئے۔
انتظامیہ کی رپورٹ کے مطابق شاہ بندر کی 9 ہزار آبادی میں سے 830 کو انتظامیہ نے بحفاظت محفوظ مقام پر منتقل کیا ہے، جاتی کی 8 ہزار سے زائد کی آبادی میں سے 1727 کو انتظامیہ جبکہ 3 ہزار افراد رضاکارانہ طور پر منتقل ہوچکے ہیں۔
اس کے علاوہ بدین کی 12 ہزار 3 سو متاثر ہونے والی آبادی میں سے 3 ہزار 10 کو انتظامیہ جبکہ ساڑھے 5 ہزار افراد رضاکارانہ طور پر منتقل ہوچکے ہیں۔
صوبائی وزیر اعلیٰ کے ترجمان نے بتایا کہ رپورٹس کے مطابق شہید فاضل راہو کی 19 ہزار 38 کی آبادی میں سے 14 ہزار 310 کو انتظامیہ جبکہ 5 ہزار 160 افراد رضاکارانہ طور پر منتقل ہوچکے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق تینوں اضلاع ٹھٹہ، سجاول اور بدین میں مجوعی طور پر 37 ریلیف کیمپ قائم کردئے گئے ہیں۔
کھارو چھان کی 7 ہزار 935 کی آبادی میں سے 3 ہزار کو انتظامیہ جبکہ 2 ہزار افراد رضاکارانہ طور پر منتقل ہوچکے ہیں، جبکہ اس وقت پاک بحریہ کی 10 کشتیاں کام کر رہی ہیں، ان میں سے ایک بڑی کشتی ہے جس میں گنجائش 4 سو افراد کی ہے۔
رپورٹس کے مطابق لوگوں کی ایک کھیپ کو بحفاظت پہنچا دیا گیا ہے جبکہ دوسری کھیپ سجاول کے کیمپوں میں لے جانے کے لیے تیار ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ رپورٹس کے مطابق صبح تک تقریباً 3 سے 4 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے، آپریشن کو تیز کرنے کے لیے مزید 4 سو گنجائش والی کشتیوں کا بندوبست کیا جا رہا ہے۔