پاکستان پیپلز پارٹی( پی پی پی) نے بجٹ کی حمایت میں ووٹ کو سیلاب متاثرین کیلئے فنڈز کی فراہمی سے مشروط کردیا۔
سوات میں جلسے سے خطاب میں وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سیلاب متاثرین کیلئے فنڈز کے بغیر بجٹ کی حمایت میں ووٹ نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک اس بات کا متحمل نہیں ہوسکتا کہ وزیراعظم کچھ کہیں اور بجٹ میں کچھ اور لکھا ہو، وزیراعظم کی نیت پر شک نہیں ہے مگر انہیں اپنی ٹیم سے حساب لینا چاہیے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ معاشی حالات ایسے ہیں کہ ہر آدمی، ہر شہری پریشان ہے۔ پی پی سمجھتی ہے ان سب کا حل ہمارے منشور میں شامل ہے، جب غریب کا فائدہ ہوتا ہے تو پوری معیشت کا فائدہ ہوتا ہے، پی پی کا مقابلہ کسی سیاسی جماعت سے نہیں بلکہ بے روزگاری، غربت اور مہنگائی سے ہے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ جو کٹھ پتلی تھے جو کسی ایمپائر کی انگلی کے انتظار میں تھے ان کے ساتھ تو کچھ ہوا بھی نہیں، ان کو عدم اعتماد سے نکالا گیا، ایک رات جیل میں گزارنے کے بدلے انہوں نے جی ایچ کیو پر حملہ کروایا، ہم سمجھتے ہیں ان کے خلاف سخت ایکشن لینا چاہیے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ آصف زرداری، نواز شریف اور چیئرمین پی ٹی آئی کس دور میں روزگار ملا؟ وہ جو کپتان تھا وہ تو روزگار چھینتا تھا، 9 مئی کے واقعات میں جو ملوث تھے ان کو پیغام ہے ہم آپ کو معاف نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی پر چڑھا دیا گیا، ہمارے جیالوں نے اپنے آپ کو جلا دیا، 1986 میں شہید بے نظیر بھٹو کا لاہور میں تاریخی استقبال کیا گیا۔ 19 سال کی عمر میں، میں نے کہا تھا کہ جمہوریت ہمارا انتقام ہے، کوئی کہتا ہے امریکی سازش، میں بتاؤں کوئی سازش نہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ اپنے بزرگوں کو دکھائیں گے جب نوجوانوں کو موقع ملتا ہے تو وہ کام کرکے دکھاتے ہیں، جب یہ نوجوان کہتا تھا کہ عدم اعتماد سے ہم چیئرمین پی ٹی آئی کو بھگا سکتے ہیں تو یہ بزرگ نہیں مانتے تھے، پی پی الیکشن کیلئے تیار ہے۔