سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سابق صدر ملتان ہائیکورٹ بار ریاض الاحسن گیلانی کے خط کا جواب دے دیا۔
ریاض الاحسن گیلانی نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو خط لکھا تھا، جس کے جواب میں عدالت عظمیٰ کے جج نے خط کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس کے ساتھ 26 اگست 2021ء ملتان کنونشن کی قرارداد بھی تھی۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مزید لکھا کہ آپ نے مجھ سے درخواست کی ہے کہ قرار داد کے نکات پر غور کروں، میری رائے میں قرار داد میں مختلف امور کے حوالے سے جائز خدشات کا اظہار کیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کے جج نے جواب میں لکھا کہ خط میں ان عدالتی امور کے بارے میں قابل قدر تجاویز بھی فراہم کی گئی ہیں۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مزید کہا کہ بینچوں کی تشکیل اور مقدمات مقرر کرنے کے متعلق شفاف طریقہ کار تشکیل دیا جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی لکھا کہ وکلاء اور بار کے تعاون سے کئی اور عدالتی اصلاحات پر بھی زور دیا جائے گا۔
سابق صدر ملتان کے خط میں گرمیوں کی عدالتی تعطیلات کم کرنے اور بینچوں کی تشکیل کے بارے میں لکھا گیا تھا۔
انہوں نے خط میں مقدمات کے مقرر کرنے اور ججوں کی تقرری کے بارے میں بھی لکھا تھا۔