پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ میثاقِ معیشت وقت کی ضرورت ہے، وہ میثاق معیشت پر بات کرنے اور دستخط کرنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صرف میری فیملی اور کچھ سیاسی خاندانوں کے امیر ہونے سے کچھ نہیں ہوگا۔
لاہور میں آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے صنعتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ عدم تحفظ کی وجہ سے پاکستانی بیرون ملک سرمایہ کاری کر رہے ہیں، ہم غریب نہیں، امیر ملک ہیں، جو پاکستان کو غریب ملک سمجھتے ہیں وہ احمق ہیں، یہ بات اسلام آباد میں بیٹھے لوگوں کو سمجھ نہیں آرہی تو میں کیا کروں؟
سابق صدر نے مزید کہا کہ میں نے کرکٹر کو بھی کہا تھا کہ میں میثاق معیشت کیلئے تیار ہوں۔ پاکستان کی ترقی کیلئے سب کو مل کر کام کرنا چاہیے، میثاق معیشت وقت کی ضرورت ہے، معیشت کی بہتری کیلئے تجارت کو فروغ دینا ہوگا۔
آصف زرداری نے یہ بھی کہا کہ مجھے آپ کے مسائل کا احساس ہے، عام آدمی کے مسائل حل ہوں گے تو وہ ٹیکس دینے کے قابل ہوگا، پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کو 100 ارب ڈالر تک لے جائیں گے۔
سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ بنگلہ دیش کی 70 فیصد ٹیکسٹائل برآمدات بھارتی ساختہ ہوتی ہیں، بنگلہ دیش میں بھارتی ٹیکسٹائل مصنوعات پر میڈ اِن بنگلہ دیش کا ٹیگ لگتا ہے۔
شریک چیئرمین پیپلز پارٹی نے یہ بھی کہا کہ ایران سعودی تعلقات بہتر ہونے کے بعد ایران سے گیس پائپ لائن میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔