• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان اسمبلی میں لوڈ شیڈنگ پر بحث کے دوران لائٹ چلی گئی

فوٹو فائل
فوٹو فائل

بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں کوئٹہ اور صوبے کے دیگر اضلاع میں بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر اراکین نے سخت برہمی کا ظہار کیا۔ اسمبلی میں بجلی کے مسئلے پر بحث جاری تھی کہ بجلی چلی گئی، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا۔

بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر بابر موسیٰ خیل کی زیر صدارت جیسے ہی شروع ہوا تو بجلی چلی گئی اور ایوان تاریکی میں ڈوب گیا۔

اس موقع پر اپوزیشن رکن اسمبلی نصراللّٰہ زیرے نے پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ کے بیشتر علاقوں میں بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، شدید گرم موسم میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے عوام متاثر ہیں، اس مسئلے پر کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو) چیف کو بلایا جائے اور پوچھا جائے لوڈشیڈنگ میں کیوں اضافہ ہوا؟

رکن اسمبلی قادر نائل نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ان کے حلقے میں بلوں کی ادائیگی کے باوجود شٹ ڈاؤن کے نام پر گھنٹوں بجلی غائب رہتی ہے۔

قائد حزب اختلاف ملک سکندر کا کہنا تھا کہ میرے علاقے میں بھی بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی یہی صورتحال ہے، بجلی کی لوڈ شیڈنگ معمول بن گئی  ہے۔

اس موقع پر ایوان میں اراکین کی جانب سے بجلی کے بحران پر اظہار خیال کے دوران بجلی کی آنکھ مچولی جاری رہی، ڈپٹی اسپیکر نے بجلی کے مسئلہ پر کیسکو چیف کو کل پیر کو 3 بجے طلب کرلیا۔

قومی خبریں سے مزید