کراچی کے علاقے کیماڑی میں بھگدڑ کے دوران متعدد خواتین زخمی ہوگئیں جن میں سے ایک خاتون دوران علاج اسپتال میں دم توڑ گئی۔ خواتین بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں ملنے والی رقم لینے آئی تھیں۔
پولیس حکام کے مطابق کیماڑی کے مقامی اسکول میں رقم تقسیم کی جانی تھی کہ اس دوران اسکول کے مرکزی دروازے پر بھگدڑ مچ گئی جس کے نتیجے میں 20 خواتین زخمی ہوگئیں۔
فوری طور پر زخمیوں کو ایمبولینسوں کے ذریعے سول اسپتال منتقل کیا گیا جہاں دوران علاج ایک خاتون دم توڑ گئی، مرنے والی خاتون کی شناخت شکیلہ کے نام سے کی گئی جس کی عمر تقریباً 35 برس تھی۔
گرمی کی شدت کے باعث کچھ خواتین بے ہوش بھی ہوئیں تاہم انھیں فوری طور پر طبی امداد فراہم کردی گئی ۔
کیماڑی میں کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) گراؤنڈ کے قریب کے پی ٹی اسکول میں بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت مستحقین میں نقد رقم کی تقسیم کا کیمپ لگایا گیا تھا۔
واقعے کے بعد پولیس اور کے پی ٹی کے گارڈز نے اسکول کا گیٹ بند کر دیا تھا۔
دوسری جانب بے نظیر انکم سپورٹ کی رقم وصول کرنے کیلئے آنے والے افراد کا کہنا تھا کہ پہلے اے ٹی ایم کے ذریعے رقم مل جایا کرتی تھی لیکن اب یہ طریقہ اختیار کیا گیا ہے۔
انہوں نے گلہ کیا کہ گرمی کے موسم میں بھی کئی گھنٹے انتظار کروایا جاتا ہے جبکہ رقم بھی کم دی جا رہی ہے۔
چیئرپرسن بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام شازیہ مری نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے نجی بینک کو ذمہ دار قرار دیا، جبکہ چیف سیکریٹری سندھ سہیل راجپوت نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی کو مناسب انتظامات کرنے کی ہدایت جاری کی ہیں۔