لاہور ہائیکورٹ نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) جیل خانہ جات کو سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی شکایات کے ازالے کی ہدایت کردی۔
عدالت عالیہ لاہور میں پرویز الہٰی کو جیل میں سہولیات کےلیے درخواست پر سماعت ہوئی۔ آئی جی جیل خانہ جات، ایڈیشنل چیف سیکریٹری جسٹس امجد رفیق عدالت میں پیش ہوئے۔
اس موقع پر ویز الہٰی کے وکیل نے کہا کہ میرے موکل سے اے سی واپس لے لیا گیا ہےجبکہ وکلاء کو اُن سے ملنے بھی نہیں دیا جارہا ہے۔
پرویز الہٰی کے وکیل کے اعتراض پر جواب میں آئی جی جیل خانہ جات نے کہا کہ ڈاکٹر نے درجہ حرارت 30 ڈگری سے کم رکھنے کا کہا ہے، اس لیے کولر میں برف ڈال کر درجہ حرارت کو ٹھیک رکھا ہوا ہے۔ اس جواب پر عدالت میں قہقہے لگ گئے۔
عدالت کے روبرو ایڈیشنل چیف سیکریٹری نے کہا کہ چوہدری پرویز الہٰی کو فراہم کی جانے والی تمام سہولیات بتاسکتا ہوں، انہیں ایئر کولر، بیڈ، ایل سی ڈی اور ٹیبل دی ہوئی ہے۔
پرویز الہٰی کے وکیل نے عدالت کے روبرو نشاندہی کی کہ وکلاء کو موکل سے ملنے نہیں دیا جاتا ہے، یہ آئی جی اگلا پچھلا غصہ نکال رہے ہیں، یہ چیزیں رکھ کر تصاویر کھینچتے ہیں اور پھر انہیں اٹھا لیتے ہیں۔
عدالت نے آئی جی جیل خانہ سے استفسار کیا کہ میڈیکل چیک اپ کا کیا رول ہے؟ اس پر جواب دیا گیا کہ پرویز الہٰی کا روزانہ میڈیکل چیک اپ ہوتا ہے۔
آئی جی پولیس نے بتایا کہ سابق وزیراعلیٰ کی سہولیات کا سرپرائز وزٹ کر لیتا ہوں، پرویز الہٰی جب ملتے ہیں کام کی تعریف کرتے ہیں۔
سماعت کے دوران سرکاری وکیل اور پرویز الہٰی کے وکیل کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔
سرکاری وکیل نے یقین دہانی کرائی کہ عدالتی حکم پر عمل ہو گا، عدالت نے پرویز الہٰی کی درخواست نمٹا دی۔