سابق وزیر دفاع پرویز خٹک کی نئی جماعت پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرینز ( پی ٹی آئی پی) کے اعلان کے ساتھ ہی کئی رہنماؤں نے اظہار لاتعلقی کردیا۔
سابق اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق غنی، سابق اراکین صوبائی اسملبی اعظم خان، عزیز اللّٰہ گران اور ملک لیاقت علی خان نے پرویز خٹک کی پارٹی اظہار لاتعلقی کیا ہے۔
اعظم خان نے وضاحتی بیان میں کہا کہ میرا نام پرویز خٹک کی نئی جماعت کی فہرست میں لیا جا رہا ہے، جو درست نہیں، میں چیئرمین پی ٹی آئی کا سپاہی تھا، ہوں اور رہوں گا۔
دوسری عزیز اللّٰہ گران نے پارٹی بدلنے کی تردید کی اور کہا کہ پاکستان سے 15 ہزار کلو میٹر دور کینیڈا میں ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں اتنی دور ہوں پھر بھی مجھے پرویز خٹک کی پارٹی میں شامل کردیا گیا، میں چیئرمین پی ٹی آئی کے قافلے کا سپاہی رہوں گا۔
سابق اسپیکر کے پی اسمبلی مشتاق غنی نے کہا کہ فی الحال علاج کے لیے ملک سے باہر ہوں، کوئی بتا سکتا ہے جب میں ملک سے باہر ہوں تو اجلاس میں کیسے شریک ہوگیا؟ میں کل بھی تحریک انصاف کے ساتھ تھا اور آج بھی ساتھ ہوں۔
سابق رکن صوبائی اسمبلی ملک لیاقت علی خان نے بھی پرویز خٹک کی نئی جماعت میں شمولیت کی تردید کی اور کہا کہ وہ چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ تھے اور رہیں گے۔