وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی میں تمام میڈیا تنظیموں کےنمائندےشامل ہیں، الیکٹرانک میڈیا کو تمام واجبات 2 مہینے میں ادا کرنے ہیں، 60 دن والی تنخواہ کی شرط نہیں، واجبات کے لیے ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کے دوران مریم اورنگزیب نے کہا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی میں تمام میڈیا تنظیموں کے نمائندے شامل ہیں، ہماری جتنی میٹنگز ہوئیں ان کے ثبوت اور مینٹس موجود ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی پریس کانفرنس میں یہ تمام ثبوت پیش کیے، آئی ٹی این ای میں اخباری ملازمین کےلیے پلیٹ فارم موجود ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے یہ بھی کہا کہ اخباری ملازمین کو تنخواہیں نہ ملیں تو وہ آئی ٹی این ای سے ریکوَر بھی کرسکتے ہیں، ہم نے کئی کئی ماہ سے روکی گئی تنخواہیں ملازمین کو دلائیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک میڈیا کے لیے کوئی فورم موجود نہیں تھا، لوگوں کے پاس گھر کے خرچے اور دوائی کے لیے بھی پیسے نہیں تھے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ اپریل 2022ء سے اس حوالے سے مشاورت شروع کی گئی، میں نے کوئی فیصلہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی مشاورت کے بغیر نہیں لیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ چینل کو بند کرنے کا فیصلہ چیئرمین پیمرا کرتے تھے، ہم نے یہ اختیار کونسل آف کمپلینٹ کو دے دیا، کونٹنٹ کے اوپر چیئرمین پیمرا کوئی ایکشن نہیں لے سکتے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کونسل آف کمپلین کا فیصلہ اتھارٹی میں جائے گا، تھرڈ ٹیئر میں عدالت جاسکتے ہیں، اتھارٹی کورم کے ساتھ بھی فیصلہ کرے تو وہ چینل کو بند نہیں کرسکتی۔