• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سول جج کی بیوی کے تشدد کی شکار بچی رضوانہ خوف کا شکار


سول جج کی بیوی کے تشدد کا نشانہ بننے والی گھریلو ملازمہ رضوانہ خوف کے مرض کا شکار ہوگئی۔ کوئی بھی قریب آئے، پکار اٹھتی ہے، "مجھے نہ مارو، مجھے نہ مارو"۔ سہم اتنی گئی ہے کہ والدین کو دیکھ کر بھی خوش نہیں ہو پاتی۔

طویل عرصے علاج نہ ہونے سے سر کے زخم میں کیڑے پڑگئے، سر کا انفیکشن آنکھوں میں اتر گیا، گردے اور جگر بھی متاثر ہوگئے۔

نئی میڈیکل رپورٹ کے مطابق رضوانہ کے بازوؤں کو ٹوٹے کئی ماہ ہو چکے ہیں، ابھی بچی اتنی اسٹیبل نہیں ہوئی کہ بازوؤں کی ٹوٹی ہوئی ہڈیوں کا آپریشن کیا جا سکے۔

واضح رہے کہ 24 جولائی کو اسلام آباد میں جج کے گھر میں 14 سالہ گھریلو ملازمہ پُراسرار طور پر زخمی ہوئی تھی۔ سول جج عاصم حفیظ کی اہلیہ نے بچی کی ماں کو سرگودھا سے راولپنڈی بلایا تھا اور تشویش ناک حالت میں بچی کو اس کے  حوالے کرکے اپنے گھر چلی گئی تھی، جس کے بعد ماں زخموں سے چور اولاد کو اسپتال لے آئی تھی، بچی کی خراب حالت دیکھ کر ڈاکٹر بھی پریشان ہوگئے تھے اور پولیس کو بلا لیا گیا تھا۔

دوسری جانب اسلام آباد پولیس گھریلو ملازمہ پر انسانیت سوز تشدد کرنے والی سول جج کی اہلیہ ملزمہ کو گرفتار کرنے میں اب تک ناکام ہے۔ زخمی بچی کے والد نے پولیس پر مقدمہ ختم کروانے کیلئے دباؤ ڈالنے کا الزام لگا دیا، پولیس نے الزام مسترد کردیا۔

سول جج کے والد اپنی بہو اور بیٹے کو بچانے کےلیے سرگرم ہوگئے۔ فیڈرل پولیس سے رابطہ کرکے کہا کہ بے فکر رہیں، وہ آج ہی سارا معاملہ سیٹل کرلیں گے۔

قومی خبریں سے مزید