• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ میں منظور شدہ آرمی ایکٹ ترمیمی بل کے اہم نکات

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

سینیٹ نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل منظور کر لیا، صادق سنجرانی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے بل پیش کیا۔

آرمی ایکٹ میں تجویز کردہ نئی ترامیم کے اہم نکات درج ذیل ہیں۔

  • فوج پر کمانڈ اینڈ کنٹرول وفاقی حکومت کا اختیار ہوگا۔ آرمی چیف فوج کے انتظامی معاملات دیکھیں گے۔
  • ترمیمی بل کے مطابق کسی بھی غیر ملکی شہریت، دوہری شہریت والے کو فوج میں کمیشن نہیں ملے گا۔
  • بل کے مطابق 18 سال سے کم عمر شہری کو پاک فوج میں کمیشن نہیں ملے گا۔
  • سینیٹ میں پیش کیے گئے ترمیمی بل کے مطابق کسی بھی فوجی افسر کو 60 سال کی عمر تک ملازمت پر برقرار رکھا جا سکے گا۔
  • وفاقی حکومت آرمی چیف کی مشاورت سے 60 سال کی عمر تک ملازمت پر برقرار رکھ سکے گی۔
  • کسی بھی آرمی افسر کی عہدے پر تعیناتی، دوبارہ تعیناتی اور توسیع کے ساتھ ری ٹینشن کا لفظ شامل کیا گیا ہے۔
  • ترمیمی بل کے مطابق آرمی چیف اب اس نئے ایکٹ کے مطابق قواعد وضوابط پر عمل درآمد کی ہدایات جاری کر سکے گا۔
  • آرمی چیف اپنے اختیارات اور ذمہ داریاں اپنے ماتحت کسی بھی افسر کو تفویض کر سکے گا۔
  • ترمیمی بل کے مطابق پاکستان اور افواج کی سیکیورٹی اور مفاد سے متعلق معلومات افشا کرنے پر 5 سال قید ہوگی۔
  • آرمی چیف یا با اختیار افسر کی منظوری کے بعد غیر مجاز معلومات دینے پر سزا نہیں ہوگی۔
  • راز افشا کرنے والے شخص سے آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت نمٹا جائے گا۔
  • ترمیمی بل کے مطابق ریٹائرمنٹ، برطرفی، استعفے پر فوجی افسر 2 سال تک سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے سکے گا۔
  • حساس اداروں سے ریٹائرڈ افسران 5 سال تک سیاسی سرگرمی میں حصہ لینے کے اہل نہیں ہوں گے۔
  • سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہ لینے کی شق کی خلاف ورزی پر 2 سال تک قید کی سزا ہوگی۔
  • ترمیمی بل کے مطابق ریٹائرمنٹ کے بعد فوجی افسر بغیر اجازت پاک فوج کے مفادات سے ٹکراؤ کرنے والے ادارے میں ملازمت نہیں کرسکےگا۔
  • آرمی ایکٹ کی شق 55 بی کے تحت الیکٹرونک کرائم کو بھی شامل کیا گیا۔
  • کوئی حاضر سروس یا سابق فوجی الیکڑانک، ڈیجیٹل، سوشل میڈیا پر پاک فوج کو اسکینڈلائز نہیں کرے گا، اسکینڈلائز کرنے پرآرمی ایکٹ کے تحت کارروائی اور پیکا قوانین کے تحت سزا ہوگی۔
  • پاک فوج کو بدنام کرنے، نفرت ابھارنے یا نیچا دکھانے پر 2 سال تک سزا، جرمانہ یا دونوں ہو سکیں گے۔
  • بل کے مطابق پاک فوج وفاقی یا صوبائی حکومت کی منظوری سے قومی ترقی کی سرگرمیاں شروع کر سکتی ہے۔
  • پاک فوج وفاقی یا صوبائی حکومت کی منظوری سے قومی یا اسٹریٹیجک مفادات کی سرگرمیاں شروع کر سکتی ہے۔

قومی خبریں سے مزید