سابق چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی نے مارچ میں عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کا سخت پروگرام آنے کی پیشگوئی کردی۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کے دوران شبر زیدی نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ مارچ 2024 میں آئی ایم ایف سختی سے پیش آئے گا، مارچ 2024 میں پاکستان کا یس اور نو ہے۔
شبر زیدی نے کہا کہ دسمبر تک پاکستان ڈیفالٹ نہیں ہوگا لیکن آگے بہت پریشان کن حالات نظر آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف والوں نے جو کاغذ بنا کر دیا ہے وہ تو آپ کی مدد کی ہے، جب مارچ 2024 آئے گا، تب وہ اپنے ارادرے ظاہر کریں گے۔
شبر زیدی نے مزید کہاکہ تاحال آئی ایم ایف والے پوری طرح کھل کر سامنے نہیں آئے ہیں، اُس نے آپ کو کارنر میں کھڑا کردیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ مارچ میں سخت پروگرام میں آنا ہے، پریشانی کی وجہ یہ ہے کہ آئی ایم ایف کہہ رہا ہے کہ پاکستان کو مارکیٹ سے پیسے اٹھانے پڑیں گے۔
سابق چیئرمین ایف بی آر نے یہ بھی کہا کہ 2023 میں جو بھی الیکشن جیتے گا معاشی لحاظ سے بہت بدقسمت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام ممالک کو ڈیفالٹ سے تو بچالیتے ہیں لیکن یہ عوام کےلیے سخت ہوتے ہیں۔
شبر زیدی نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ مارچ 2024 میں آئی ایم ایف سختی سے پیش آئے گا، مارچ 2024 میں پاکستان کا یس اور نو ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام جماعتیں کہتی ہیں انہوں نے یہ کیا وہ کیا لیکن کوئی پاکستان کی بلینس شیٹ نہیں پڑھ رہا، ٹیکسٹائل انڈسٹری میں امپورٹڈ کاٹن استعمال ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی پی پی والے سلسلے سے بجلی کی قیمت بنگلا دیش اور بھارت سے زیادہ ہے۔