تیروں، نیزوں اور برچھیوں کی بوچھاڑ میں کلمہ حق بلند کرنے والے، رہتی دنیا تک دینِ اسلام کو زندہ و جاوید کرنے والے نواسۂ رسول، جگر گوشۂ بتول حضرت امام حسین رضی اللّٰہ عنہ اور اُن کے جاں نثاروں کی میدانِ کربلا میں عظیم قربانی کی یاد میں ملک بھر میں شبیہِ علم، تابوت اور ذوالجناح کے جلوس برآمد ہوئے۔ عزادار نوحہ خوانی اور سلام پیش کرتے رہے۔
کراچی میں مرکزی جلوس حسینیہ ایرانیان کھارادر پہنچ کر اختتام پذیر ہوا، لاہور میں نثار حویلی سے برآمد ہونے والا جلوس کربلا گامے شاہ پہنچ گیا۔
اسلام آباد، راول پنڈی، پشاور اور کوئٹہ میں بھی جلوس نکالے گئے، مجالسِ شامِ غریباں میں شہدائے کربلا کی لازوال قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔
ملک کے مختلف شہروں میں یوم عاشورہ کے مرکزی جلوس اپنے مقررہ راستوں سے گزرتے ہوئے اپنی اپنی منازل پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوگئے۔
عزادار نوحہ و ماتم کے ذریعے شہدائے کربلا کے حضور نذرانہ عقیدت پیش کرتے رہے، جلوس کے راستوں پر پانی کی سبیلوں اور نذر و نیاز کا اہتمام کیا گیا۔
یوم عاشور پر بستی بستی اور قریہ قریہ فاطمہ کے لعل کی پرسہ داری کا سلسلہ جاری ہے، ملک کے کونے کونے میں عزادار امام عالی مقام کی عظیم قربانی کو خراج عقیدت پیش کرتے رہے۔
کراچی میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس لائٹ صدر اور تبت سینٹر سے ہو کر کھارادر پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔
ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ملیر 15 اور ملیر ہالٹ برج کو دونوں اطراف سے بند کر دیا گیا۔ ٹریفک کو ملیر ہالٹ سے ماڈل کالونی، وائر لیس گیٹ سے برج کے نیچے متبادل راستے سے گزارا گیا۔
سید الشہداء امام حسین، انکے خاندان اور ساتھیوں کی لازوال قربانی کی یاد میں کراچی کی مرکزی مجلس کے بعد جلوس نشر پارک سے برآمد ہو کر حسینیان ایرانیان پر ختم ہوا۔
نشتر پارک میں یومِ عاشور کی مجلس ہوئی جس سے علامہ سید شہنشاہ نقوی نے خطاب کیا، جس کے بعد مرکزی جلوس برآمد ہوا تھا۔
لاہور کی نثار حویلی سے برآمد ہونے والا مرکزی جلوس اب بھاٹی گیٹ کے قریب پہنچ گیا ہے، جلوس میں ہزاروں عزادار شریک ہوئے۔
اس موقع پر حضرت امام حسینؓ کے بیٹے حضرت علی اکبرؓ کی آخری اذان کا تذکرہ اور نبیؐ کے گھرانے پر مظالم کے غم میں زنجیروں کا ماتم ہوا۔
10 محرم کے جلوس کے شرکاء نے رنگ محل چوک میں نماز ظہرین ادا کی، جلوس روایتی راستوں سے ہوکر نماز مغرب پر کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگا۔
دوسری طرف شہر کے مختلف مقامات پر 10 محرم الحرام کے موقع پر نیاز کی تیاری اور تقسیم کا سلسلہ جاری ہے۔
راولپنڈی کا یوم عاشور کا مرکزی جلوس سبزی منڈی روڈ پر موجود ہے، جہاں عزادار شبیہ علم و ذوالجناح اور جھولا علی اصغر کے ہمراہ موجود ہیں۔ عزادار جامعہ مسجد روڈ پر نماز مغربین ادا کریں گے جس کے بعد امام بارگاہ قدیمی پر جلوس اختتام پذیر ہوگا۔
جلوس کی قیادت تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ علامہ حسین مقدسی نے کی۔ شریک عزاداروں نے فوارہ چوک پر نماز ظہرین ادا کی تھی۔
سی پی او راولپنڈی کا کہنا تھا کہ مرکزی جلوس کے راستے میں ایک ہزار سے زائد سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے، مرکزی جلوس سمیت دیگر جلوسوں کی سیکیورٹی کے لیے 6 ہزار سے زائد افسران و اہلکار تعینات کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ یوم عاشور کے جلوسوں کی نگرانی کے لیے ماسٹر کنٹرول روم قائم کیا گیا۔ شہر میں رات 11 بجے تک مختلف علاقوں میں موبائل فون سروس بند رہے گی۔
پشاور میں امام بارگاہ سید علی شاہ رضوی کا پہلا یوم عاشور کا جلوس اختتام پذیر ہوگیا۔ جلوس مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ آغا مصطفیٰ شاہ رضوی پر ختم ہوا۔
پشاور میں یوم عاشور پر نماز ظہرین کے بعد مزید جلوس برآمد ہوگئے ہیں، شہر میں 12 ماتمہ جلوس نکالے جارہے ہیں۔
شہر میں جلوسوں کی سیکیورٹی کے لیے پولیس کے 13 ہزار اہلکار تعینات کیے گئے جبکہ جلوس کی گزرگاہوں کو کلیئر کرنے کے لیے بم ڈسپوزل یونٹ کے اہلکار بھی موجود رہے۔
پشاور میں جلوسوں کی طرف جانے والے تمام راستے سیل کر دیے گئے جبکہ موبائل فون سروس بھی بند ہے۔
کوئٹہ میں دسویں محرم الحرام کا جلوس علمدار روڈ سے برآمد ہوا جو نماز مغرب پر دوبارہ علمدار روڈ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔
عاشورہ کے جلوس میں شامل عزاداروں نے باچاخان چوک پر نمازِ ظہرین ادا کی۔
نمازِ ظہرین کی ادائیگی کے بعد عزادار باچاخان چوک سے روانہ ہوئے۔
جلوس کےلیے شہر میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے جس کے لیے پولیس اور ایف سی کے 8 ہزار سے زائد اہلکار تعینات کیے گئے۔
جلوس کی کیمروں سے اور فضائی نگرانی بھی کی گئی، شہر میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی اور موبائل فون سروس بند رہی۔
پولیس کے مطابق شہر میں 30 مجالس ہونگی جبکہ 3 مجالس کو حساس قرار دیا گیا۔
بہاولپور میں مرکزی جلوس امام بارگاہ شیعہ جامع محلہ چاہ فتح خان سے برآمد ہوا۔
جھنگ میں تعزیے کا مرکزی جلوس امام بارگاہ حسینیہ دربار گوہر شاہ سے برآمد ہوا جو بلاق شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔
بنوں، عاشورہ کا مرکزی جلوس برآمد ہو گیا
بنوں میں عاشورہ کا مرکزی جلوس امام بارہ حسینیہ سے برآمد ہوا جو مقررہ راستوں سے واپس امام بارگاہ پر اختتام پذیر ہوا۔
ڈی آئی خان میں یوم عاشورہ کے علم، ذوالجناح اور تعزیے کے تمام جلوس برآمد ہوئے جو کوٹلی امام حسین میں اختتام پذیر ہوئے۔
لودھراں میں عاشورہ کا مرکزی جلوس خواجہ والا چوک سے برآمد ہوا جو روایتی راستوں سے ہوتا ہوا مغرب کے بعد میونسپل لائبریری پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔
ڈیرہ بگٹی میں بھی عاشورہ کا مرکزی جلوس امام بارگاہ پنجتنی سے برآمد ہوا، جلوس مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا واپس امام بارگاہ پنجتنی میں اختتام پذیر ہوا۔
نوشہرہ میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس علی مسجد سے برآمد ہوا۔
اس حوالے سے ڈی پی او کا کہنا تھا یومِ عاشور کےجلوسوں کی نگرانی کے لیے 1600 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے۔
حب میں یوم عاشور کا جلوس مرکزی امام بارگاہ بخاری اکرم کالونی سے برآمد ہو ا جو مرکزی امام بارگاہ جام یوسف کالونی پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔
رحیم یار خان میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس امام بارگاہ لنگر حسینی سے برآمد ہوا، جلوس روایتی راستوں ہوتا ہوا مغرب کے وقت لنگر حسینی پر ختم ہوا۔
دادو میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس مرکزی امام بارگاہ سے برآمد ہوا جو روایتی راستوں سے ہوتا ہوا شام کے وقت نیو چوک پر ختم ہوا۔
جلوس کی سیکیورٹی کے لیے حفاظتی انتظامات انتہائی سخت کیے گئے اور سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر موبائل فون سروس معطل کی گئی۔
گلگت میں عاشورہ کا مرکزی جلوس مرکزی امامیہ جامع مسجد سے برآمد ہوا، جلوس کے شرکاء نے کیپٹن ضمیر شہید چوک پر نمازِ ظہرین ادا کی۔
جلوس مقررہ راستوں سے گزر کر شام کو واپس مرکزی امامیہ مسجد پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔
کوہاٹ میں یومِ عاشور کا جلوس قومی امام بارگاہ سے برآمد ہوا جو اپنے مقررہ راستے سے ہوتا ہوا شام کو غازی حلیم کے مزار پر اختتام پذیر ہوا۔
تھر پارکر میں مرکزی جلوس امام بارگاہ ملوک شاہ سے برآمد ہوا، جلوس مختلف راستوں سے امام بارگاہ شعیب ابو طالب پر اختتام پذیر ہوا۔
پاکپتن میں امام بارگاہ حسینیہ سے تعزیہ اور شبیہ ذوالجناح کا مرکزی جلوس برآمد ہوا، جلوس روایتی راستوں سے ہوتا ہوا واپس امام بارگاہ حیسینہ پہنچا۔
ضلع بھر میں یوم عاشور کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔
گوجرہ میں یومِ عاشور کا مرکزی جلوس امام بارگاہ حیدریہ سے برآمد ہوا جو مقررہ راستوں سے گزرتے ہوئے واپس امام بارگاہ پہنچ کر ختم ہوا۔