پوسٹ گریجویٹ کالج لاہور کے پرنسپل پروفیسرالفرید ظفر نے بتایا ہے کہ تشدد کا شکار ہونے والی گھریلو ملازمہ رضوانہ کی صبح 4 بجے اچانک طبیعت بگڑ گئی۔
انہوں نے بتایا ہے کہ طبیعت بگڑنے پر رضوانہ کو دوبارہ آکسیجن لگا دی گئی ہے، پریشان اور حیران کن بات ہے کہ اس کی اچانک ہی طبیعت بگڑ جاتی ہے۔
ایک بیان میں پروفیسر الفرید ظفر نے کہا ہے کہ گزشتہ روز رضوانہ کی طبیعت بہت بہتر تھی، وہ خوش گوار موڈ میں بات کرتی رہی، گھر جانے کی ضد کر رہی تھی، میڈیکل بورڈ رضوانہ کی طبیعت بگڑنے کا جائزہ لے گا۔
پروفیسر الفرید ظفر نے بتایا ہے کہ وزیرِ صحت نے بھی رضوانہ کا معائنہ کر کے کچھ ادویات تبدیل کی ہیں، دل کا ڈاکٹر بھی اب اس کا معائنہ کرے گا، رضوانہ کے پلیٹ لیٹس 12 ہزار سے بڑھ کر 24 ہزار ہو گئے ہیں۔
پرنسپل پوسٹ گریجویٹ کالج نے بتایا ہے کہ رضوانہ کے سر کی روزانہ 3 مرتبہ پٹی تبدیل ہو رہی ہے، کمر پر زخم کی صفائی اور مرہم پٹی پلاسٹک سرجری والے کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ رضوانہ کے جگر کے انفیکشن میں معمولی کمی آئی ہے، اس کے گردوں کا انفیکشن ختم ہو چکا ہے، سائیکولوجسٹ بھی اس کے علاج میں شامل ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ رضوانہ کی روازانہ کونسلنگ کی جا رہی ہے، کونسلنگ سے اس کے ڈر اور خوف میں بھی بہتری آئی ہے، والدین کے مطابق ان کے 10 بچے ہیں، رضوانہ بہن بھائیوں میں چوتھے نمبر پر ہے۔
واضح رہے کہ تشدد کی شکار گھریلو ملازمہ رضوانہ 6 روز سے جنرل اسپتال میں زیرِ علاج ہے۔