وفاقی حکومت اقتدار کے آخری ایام میں طوفانی رفتار سے قانون سازی کرنے میں مصروف ہے، صرف 2 روز میں قومی اسمبلی سے 53 قوانین منظور کروائے گئے۔
اکثر بلز ایسے ہیں جن سے ارکان تک کو لاعلم رکھا گیا، حکومت نے قومی اسمبلی سے جمعرات 27 جولائی کو 24 اور جمعہ 28 جولائی کو 29 بلز منظور کروائے۔
ایوان بالا سینیٹ بھی 24 جولائی سے اب تک 21 بل منظور کر چکا ہے۔
ارکان پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ انہیں بلز کی کاپیاں دی جا رہی ہیں نہ متعلقہ کمیٹیوں کو نئی قانون سازی کے بلز بھیجے جا رہے ہیں۔
جمعیت علما اسلام (ف) کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ اگر ہمارے بات کرنے پر پابندی ہے تو ہم باہر چلے جاتے ہیں، قانون سازی اس طرح کرنی ہے تو واک آؤٹ کریں گے۔