پیمرا آرڈیننس ترمیمی بل قومی اسمبلی سے منظور کرلیا گیا، کئی نئی شقیں متعارف کی گئی ہیں۔
وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن پر میڈیا کو ذمہ داری نبھانی ہوگی۔ الیکٹرانک میڈیا ملازمین کی اجرت اور تنخواہوں کی شکایات کیلئے 13 رکنی پیمرا کونسل آف کمپلینٹ بنے گی، براڈ کاسٹرز کا ایک اور پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ (پی ایف یو جے) کا ایک نمائندہ کونسل کا حصہ ہوگا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ تنخواہیں وقت پر نہ دینے پر کونسل اشتہارات کی بندش کا کہے گی۔ لائسنس یافتہ کو اظہار وجوہ کا موقع دینے کے بعد دس لاکھ جرمانہ ہوگا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ سنگین خلاف ورزی کی صورت میں ایک کروڑ روپے تک جرمانہ کیا جا سکے گا۔ اتھارٹی کے فیصلے سے متاثرہ شخص 30 دن میں اپیل کر سکے گا۔
مریم اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ نشریاتی میڈیا کا لائسنس 20 جبکہ ڈسٹری بیوشن سروس کا لائسنس 10 سال سے زیادہ کا نہیں ہوگا۔