وفاقی وزیر شیری رحمان نے کہا ہے کہ نا بالغ بچی رضوانہ سول جج کی فیملی کے تشدد کا شکار ہوئی ہے، ابھی تک کسی عدالت نے رضوانہ کے معاملے کا نوٹس نہیں لیا۔
سول جج عاصم حفیظ کی اہلیہ کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والی 14 سالہ گھریلو ملازمہ رضوانہ کا معاملہ سینیٹ میں پہنچ گیا۔
سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ انٹینسو کیئر یونٹ (آئی سی یو) میں زیر علاج لڑکی کو انصاف ملنا چاہیے، رضوانہ کے ساتھ بربریت سول جج کے گھر میں ہوئی ہے، یہاں جنگل کا قانون نہیں ہے، انہیں کہا جائے کہ طاقت کا ناجائز استعمال نہ کریں۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ رضوانہ کے معاملے کو سنجیدگی سے دیکھنے کی ضرورت ہے، رضوانہ جیسی بچیوں کے معاملے پر قانون سازی کر رہے ہیں، اتنی تیز رفتاری سے دوسری قانون سازی ہو رہی ہے ایک نیکی کا کام بھی کر لیں۔
مردم شماری سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حکومت کا فیصلہ ہے کہ مردم شماری کا معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں رکھا جائے۔
سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے الیکشن میں تاخیر ہو۔