پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ انوار الحق کاکڑ نہ ہی زرداری صاحب کی چوائس ہیں اور نہ ہی ن لیگ کی۔
جیو نیوز کے پروگرام ’’نیا پاکستان‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم توقع کرتے ہیں انوار الحق کاکڑ آئین کے مطابق اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ امید کرتے ہیں انوار الحق کاکڑ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی طرح رویہ نہیں اپنائیں گے۔
انکا کہنا تھا کہ اُمید ہے انوار الحق ہر شہری کے بنیادی حقوق کے تحفظ کی ہدایت دیں گے۔
اپنی گفتگو کے دوران شاہ محمود قریشی نے میزبان سے سوال کردیا کہ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ ملک کے اہم فیصلے راجا ریاض کریں گے؟ انوار الحق کاکڑ پی ڈی ایم کی 2 بڑی جماعتوں کی چوائس نہیں ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس جاتا تو بھی یہی ہوتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ توقع کرتے ہیں کہ انوار الحق کاکڑ فری اینڈ فیئر الیکشن کرائیں گے۔
انکا کہنا تھا کہ حلقہ بندیاں اورالیکشن وقت پہ کروانا ممکن تھا، سی سی آئی کا اجلاس پہلے کیوں نہیں بلایا گیا؟
نائب چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کہتی ہے 90 روز میں انتخابات ہوں، ن لیگ کہتی ہے کہ الیکشن کچھ روز آگے چلیں جائیں تو بھی کوئی حرج نہیں۔
انکا کہنا تھا کہ اگر الیکشن کی ساکھ پر سوال اٹھا تو ملک کو سیاسی استحکام نہیں مل پائے گا۔ اگر سیاسی استحکام نہ آیا تو معاشی استحکام بھی نہیں آئے گا۔
انکا کہنا تھا کہ سب کو ملک کے مفادات میں آگے بڑھنا چاہیے، ہمارا کسی ادارے سے کوئی جھگڑا نہیں، نہ ہی یہ ملک کے مفاد میں ہے۔
شاہ محمود نے کہا کہ ہمیں دیکھنا ہے کہ ملکی مفاد کو کس طرح آگے بڑھانا ہے، دیکھنا ہوگا کہ ماضی کی غلطیوں کا ازالہ کیسے کرنا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ بہت سے لوگ جیلوں میں ہیں جن کا 9 مئی کے واقعے سے کوئی تعلق نہیں، کسی نے پُرامن احتجاج کی کوشش کی تو اسے دھرلیا گیا۔
نائب چیئرمین پی ٹی آئی کہنا تھا کہ ہم تو فری اینڈ فیئر تحقیقات کا کہہ رہے ہیں، پی ڈی ایم سرکار کے رویے کو آگے بڑھائیں گے تو ماحول کشیدہ ہی رہے گا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جو بےگناہ لوگ جیلوں میں ہیں، جن میں خواتین بھی ہیں، انہیں رہا کردیا جائے تو اچھا تاثر جائے گا۔
سابق وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ 9 مئی کو ملتان میں نہیں کراچی میں تھا، مجھ پر ملتان میں پرچے ہوگئے۔ انویسٹی گیشن افسر کو ریکارڈ لانے کا کہا گیا وہ ریکارڈ پیش نہیں کر رہے۔
انکا کہنا تھا کہ جس کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو سزا ہوئی، اس میں کوئی جان نہیں، بھونڈا کیس ہے۔
انکا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر میرٹ پر کیس سنا گیا تو ہمیں انصاف کی توقع ہے، ہم چاہتے ہیں کہ چیئرمین پی ٹی آئی کا کیس جلد از جلد سنا جائے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی ضمانت پر رہا بھی ہوسکتے ہیں اور سزا ختم بھی ہوسکتی ہے۔