اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج ابوالحسنات نے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف مقدمے میں پراسیکیوٹر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انصاف کریں، بےگناہ ہے تو بےگناہ قرار دیں، زیادتی کی کوئی انتہا رکھیں۔
شاہ محمود قریشی کے خلاف تھانہ کھنہ میں درج دو مقدمات پر اے ٹی سی میں سماعت ہوئی۔
وکیل علی بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ شریک ملزمان کی ضمانت کی توثیق ہو گئی۔
پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ شاہ محمود قریشی کے خلاف اشتعال پھیلانے کا الزام ہے۔
اے ٹی سی جج ابوالحسنات نے کہا کہ گزشتہ سماعت پر بھی کہا تھا انصاف کریں، بے گناہ ہے تو بے گناہ قرار دیں۔
پراسیکیوٹر نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ شاہ محمود قریشی بے گناہ تو نہیں ہیں، اب تک ان کو بے انتہا ریلیف دیا گیا ہے۔
جج ابوالحسنات نے پراسیکیوٹر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیس میں ریلیف کا فیصلہ صرف میں کروں گا، ایسا رویہ برداشت نہیں کروں گا، ثبوت پیش کرنے ہیں، معمول کے مطابق ان کیسز کو لیا تو کام کیسے چلے گا، زیادتی کی کوئی انتہا رکھیں۔
اے ٹی سی جج ابوالحسنات نے جے آئی ٹی کے دو ممبران سے آئندہ سماعت پر ریکارڈ طلب کر لیا۔
جج ابوالحسنات نے شاہ محمود قریشی کی ضمانت میں یکم ستمبر تک توسیع کر دی۔