رانی پور میں با اثر گھر سے 10 سالہ بچی کی تشدد زدہ لاش ملنے کے معاملے پر سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) خیرپور میر روحیل کا کہنا ہے کہ سیشن کورٹ کو قبر کشائی کی درخواست دے رہے ہیں۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایس ایس پی خیر پور کا کہنا ہے کہ کل سیشن جج کو درخواست دوں گا کہ لاش کا پوسٹ مارٹم کروایا جائے، قانون سے بالاتر کوئی نہیں ہے، جس گھر میں بچی کام کر رہی تھی وہاں کے اہلخانہ کو شامل تفتیش کیا جائے گا۔
رو حیل کھوسو نے کہا کہ بچی سے جنسی زیادتی کے ابھی کوئی ثبوت موجود نہیں، کل ہمیں اطلاع ملی بچی کی پراسرار موت ہوئی ہے، میں نے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (اے ایس پی) گمبٹ کو بھیجا تھا کہ بچی کے والدین سے ملاقات کرے، اے ایس پی سے کہا تھا کہ بچی دفنائی نہیں گئی ہے تو پوسٹ مارٹم کروایا جائے۔
ایس ایس پی خیرپور کا کہنا ہے کہ بچی کو دفنا دیا گیا تھا، بچی کے ورثا کا بیان لیا، ورثا کہہ رہے تھے کہ کوئی ٹارچر نہیں ہے، بچی کی موت طبعی ہے۔
روحیل کھوسو نے یہ بھی کہا کہ ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) نے تحقیقات کا حکم دیا ہے، تحقیقات کے سلسلے میں ورثا کے گاؤں پہنچ رہا ہوں، ہر ممکن کوشش کریں گے کہ تحقیقات منطقی انجام کو پہنچ سکے۔
انہوں نے کہا کہ ورثا کو محسوس کرواؤں گا کہ ریاست ان کے ساتھ ہے۔