سابق وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ صدر پاکستان نے جو بیان دیا ہے اس کی انکوائری ہونی چاہیے۔ شفاف انکوائری کے ذریعے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہیے۔
شہباز شریف مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے ملاقات کےلیے ایون فیلڈ پہنچے جہاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صدر جس بل کو چیک کرتے ہیں اس پر دستخط بھی کرتے ہیں، صدر والے معاملے میں زبانی کلامی والی کوئی بات نہیں ہوتی۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے سب سے بڑے آئینی عہدے پر بیٹھے شخص کو زبانی کلامی بات نہیں کرنی چاہیے۔ صدر نے اتنے دن انتظار کیوں کیا؟ یہ ایک سوالیہ نشان ہے؟
شہباز شریف نے مزید کہا کہ یہ معاملہ اتنا آسان نہیں، صدر مملکت عارف علوی کو جواب دینا پڑے گا۔