پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کو اس اسٹیج پر توشہ خانہ کیس میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے تھی، اسلام آباد ہائی کورٹ میں انہی بنیادوں پر کیس زیرِ سماعت ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کیس سے متعلق اپنی رائے بھی منکشف کر دی ہے۔
عطاء اللّٰہ تارڑ کا کہنا تھا کہ ٹرائل کورٹ نے جلدی نہیں کی، وہاں گیارہ ماہ سماعت ہوئی، چیئرمین پی ٹی آئی ساتھ والی عدالت میں پیش ہوتے تھے، توشہ خانہ کیس کی عدالت میں نہیں آتے تھے۔
لیگی رہنما نے کہا کہ کیس میں تاخیر کے لیے انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں 9 درخواستیں دیں، ان کی خواہش تھی کہ جیسے فارن فنڈنگ کیس 6 سال چلتا رہا، یہ کیس بھی چلتا رہتا۔
عطاء اللّٰہ تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری سے معافی کی چالیس درخواستیں منظور ہوئیں، پاکستان میں کسی ملزم کے ساتھ اتنی رعایت کی گئی ہو تو بتائیں۔