ایرانی حکومت نے گلوکار مہدی یاراحی کے خلاف اپنے حالیہ گانے میں حجاب نہ پہننے کی حمایت کرنے پر مقدمہ درج کردیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، مہدی یاراہی نے 22 سالہ ایرانی لڑکی مہسا امینی کی موت کے بعد سامنے آنے والی احتجاجی تحریک کے ساتھ یکجہتی کے لیے حال ہی میں اپنا نیا گانا’روزاریٹو‘ یعنی ’آپ کا سر پر اسکارف‘ ریلیز کیا ہے۔
اس حوالے سے ایران کی عدلیہ نے اپنے آن لائن پلیٹ فارم میزان آن لائن کے پر اپنا ایک بیان جاری کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’اسلامی معاشرے کے اخلاق اور رسم و رواج کی خلاف ورزی کرنے والے ایک غیر قانونی گانے کی ریلیز کے بعد گلوکار مہدی یاراحی کے خلاف قانونی مقدمہ درج کیا گیا‘۔
رپورٹ کے مطابق، مہدی یاراہی یہ مقدمہ درج ہونے کے باوجود بھی آزاد ہے اور ابھی ان کے خلاف درج کیے گئے مخصوص الزامات کی وضاحت ہونا باقی ہے۔
ایرانی گلوکار نے اپنے اس نئے گانے میں مشہور نعرہ ’عورت، زندگی، آزادی‘ کو شامل کیا ہے۔
اُنہوں نے اپنے گانے میں خواتین کے سر سے اسکارف اتارنے کی حمایت کی ہے اور میوزک ویڈیو میں کھلے بالوں کے ساتھ رقص کرتی خواتین کی جھلکیاں بھی شامل ہیں۔
مہدی ایرانی کے نئے گانے’روزاریٹو‘ کے ساتھ ساتھ قانونی کارروائی میں ان کے ایک اور گانے’سوردے زن‘ یونی ’عورت کا ترانہ‘ بھی شامل ہے جوکہ گزشتہ سال اکتوبر میں ریلیز کیا گیا تھا اور خاص طور پر یونیورسٹی کیمپس میں گونجتا رہا۔