سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت درآمد شدہ ونٹیج گاڑیوں کے مالکان کو ریلیف دینے کےلیے کوشاں ہے اور اس معاملے پر نگراں وزیراعظم کو خط لکھنے کا اعادہ کیا۔
سینیٹر ذیشان خانزادہ کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کا اجلاس ہوا جس میں پورٹ پر 40 ونٹیج گاڑیوں کی کلیئرنس کے معاملے پر بحث کی گئی۔
حکام وزارت تجارت نے کمیٹی کو بتایا کہ ونٹیج گاڑیاں امپورٹرز اپنے رسک پر لے کر آئے، ونٹیج گاڑیوں سے متعلق کوئی پالیسی وضع نہیں۔
حکام کے مطابق وزارت تجارت اس معاملے پر سمری 2 بار وفاقی کابینہ کے اجلاس میں لے کر گئی۔ وفاقی کابینہ نے سمری کو مسترد کیا اور نہ ہی منظوری دی۔
کمیٹی نے کہا کہ ونٹیج گاڑیوں کے کلیئرنس کا معاملہ دوبارہ وفاقی کابینہ میں لے جایا جائے، کوشش کی جائے کہ جن لوگوں نے یہ گاڑیاں درآمد کیں انہیں ریلیف مل سکے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے ونٹیج گاڑیوں کے معاملے پر نگراں وزیراعظم کو خط لکھنے کا اعادہ کیا۔
نگراں وزیر تجارت گوہر اعجاز نے کمیٹی کو درآمدات اور برآمدات کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی۔
نگراں وزیر تجارت نے کمیٹی کو بتایا کہ برآمدات کو بہتر بنانے کےلیے اصلاحات اور سازگار ماحول چاہیے۔ ایکسپورٹرز اور صنعتکاروں کےلیے جامع اسٹرکچر بنانے کی ضرورت ہے۔
کمیٹی اجلاس میں بحث کے دوران سینیٹر فدا محمد نے بجلی کے بلوں کا معاملہ بھی اٹھایا۔
سینیٹر فدا حسین نے کہا کہ مہنگی بجلی کی ذمہ دار آئی پی پیز ہیں، 103 آئی پی پیز کی وجہ سے بجلی مہنگی ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صنعت میں لائن لاسز 8 فیصد اور رہائشی علاقوں میں 35 فیصد ہیں۔
نگراں وزیر تجارت نے کہا کہ گزشتہ سال ملک کی برآمدات 32.5 ارب ڈالر تھیں، کوشش ہے کہ برآمدات کو 58 ارب ڈالر پر لے کر جاؤں۔ ہدف 80 ارب ڈالر ہے۔
صنعتکار زبیرموتی والا نے ایگروفوڈ، آئی ٹی اور سی فوڈ کی برآمد بڑھانے کی اسٹریٹیجی سے کمیٹی کو آگاہ کیا۔
انکا کہنا تھا کہ ٹیکسٹائل برآمدات کو مزید نہیں بڑھایا جا سکا اس لیے ہم نے دیگر اشیاء کا انتخاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ مالی سال 23-2022 میں ایگروفوڈ پراڈکٹس کی برآمدات میں مجموعی طور پر 8 فیصد اضافہ ہوا۔
سیکریٹری تجارت نے بتایا کہ پراسیسڈ فوڈ، تمباکو کی برآمد میں اضافہ دیکھنے میں آیا جبکہ وسطی ایشیائی اور افریقی ممالک میں ہماری برآمدات زیادہ بڑھی ہیں۔