کراچی کے علاقے گلشنِ حدید کے نجی اسکول میں خواتین اساتذہ کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعے کے حوالے سے ایڈیشنل ڈائریکٹر آف ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ اسکولز رفعیہ ملاح کا کہنا ہے کہ محکمۂ تعلیم کی ٹیم پہنچی تو اسکول بند ملا۔
انہوں نے بتایا ہے کہ گزشتہ روز ڈپٹی کمشنراور پولیس کو مذکورہ اسکول سیل کرانے کے لیے خط لکھا تھا۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر آف ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ اسکولز رفعیہ ملاح نے مزید بتایا کہ ملزم کی بہن بھی اسی اسکول میں پرنسپل تھی۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملزم کی بہن سے رابطہ ہونے پر اس کا بیان لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ کراچی کے علاقے گلشنِ حدید میں خواتین سے زیادتی کے الزام میں گرفتار نجی اسکول کے پرنسپل کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سرکار کی مدعیت میں درج مقدمے میں اسکول کے مالک کو نامزد کیا گیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق مقدمے میں ٹیلی گراف ایکٹ اور دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں، ملزم اسکول کا مالک اور پرنسپل ہے۔
قبل ازیں ایس ایس پی ملیر حسن سردار کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزم سے تفتیش کی جا رہی ہے، ملزم کے دفتر سے ملنے والی زیادتی کی 25 ویڈیوز ضبط کر لی گئی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اب تک 5 متاثرہ خواتین کی نشاندہی کی گئی ہے، متاثرہ خواتین سے بھی معلومات حاصل کی جائیں گی، ملزم خواتین کو نوکری کا جھانسہ دے کر زیادتی کا نشانہ بناتا تھا، ملزم خواتین کی ویڈیو بنا کر انہیں بلیک میل بھی کرتا تھا۔