روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے دورۂ روس پر آئے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کو واپسی پر کچھ منفرد تحائف کے ساتھ روانہ کیا۔
پیوٹن کی جانب سے کم جونگ اُن کو دیے گئے تحائف میں ایک اعلیٰ قسم کی روسی رائفل، ایک خلاباز کے دستانے اور فوجی ڈرونز شامل ہیں۔
یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ پیوٹن نے کم جونگ اُن کو 5 یک طرفہ حملہ کرنے والے ڈرونز اور ایک جیرانئیم-25 جاسوسی ڈرون بھی تحفے میں دیا جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتا ہے۔
روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے ولادی ووستوک میں روسی فوجی ساز و سامان کے معائنے کے دوران کم جونگ اُن کو ایک فر ٹوپی تحفے میں دی۔
اس کے علاوہ روس کے پریمورسکی ریجن کے گورنر نے کم کو جدید، ہلکا پھلکا باڈی آرمر بھی تحفے میں دیا جوکہ خصوصی آپریشنز کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
اس موقع پر کم جونگ اُن نے بھی پیوٹن کو شمالی کوریا کے کاریگروں کی تیار کی ہوئی رائفل تحفے میں پیش کی۔
روس کی جانب سے موصول ہونے والے یہ تحائف ’دوستی‘ میوزیم میں رکھےجائیں گے جہاں شمالی کوریا اپنی تین نسلوں کے رہنماؤں کو موصول ہونے والے سفارتی تحائف کو جمع کرتا ہے۔